كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابٌ فِي الْبَوْلِ قَاعِدًا ضعیف جداً حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا عَدِيُّ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبُولَ قَائِمًا سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ يَزِيدَ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيَّ يَقُولُ قَالَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ فِي حَدِيثِ عَائِشَةَ أَنَا رَأَيْتُهُ يَبُولُ قَاعِدًا قَالَ الرَّجُلُ أَعْلَمُ بِهَذَا مِنْهَا قَالَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَكَانَ مِنْ شَأْنِ الْعَرَبِ الْبَوْلُ قَائِمًا أَلَا تَرَاهُ فِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ حَسَنَةَ يَقُولُ قَعَدَ يَبُولُ كَمَا تَبُولُ الْمَرْأَةُ
کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں
باب: بیٹھ کر پیشاب کرنا
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہو کر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔ امام ابن ماجہ نے اپنے استاد احمد بن عبدالرحمن مخزومی کے واسطے سے حدیث عائشہ کے بارے میں سیدنا سفیان ثوری سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا: اس مسئلہ میں مردوں کو زیادہ معلومات ہو سکتی ہیں۔ یعنی امام سفیان ثوری نے سیدہ عائشہ ؓا کے فرمان:’’ میں نے آپ ﷺ کو( ہمیشہ) بیٹھ کر پیشاب کرتے دیکھا ہے۔‘‘ پر جناب حذیفہ ؓ کی حدیث( حدیث: 305) کو ترجیح دی ہے۔ احمد بن عبدالرحمن مخزومی نے فرمایا: عربوں میں کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کا رواج تھا۔ اس لئے عبدالرحمن بن حسنہ کی حدیث میں یہ الفاظ ہیں:( یہودیوں نے کہا) یہ تو بیٹھ کر پیشاب کرتے ہیں جس طرح عورتیں پیشاب کیا کرتی ہیں۔
تشریح :
روایت:308۔309 دونوں سندا ضعیف ہیں اس لیے قابل حجت نہیں اور ان سے کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی ممانعت ثابت نہیں ہوتی تاہم نبی ﷺ کا عام معمول بیٹھ کر ہی پیشاب کرنے کا تھااس لیے ہر مسلمان کا معمول بھی یہی ہونا چاہیے۔اصل اور اہم مسئلہ پیشاب کے چھینٹوں سے بچنا ہےاس میں کوتاہی کی گنجائش نہیں کیونکہ اس پر سخت وعید آئی ہے۔
روایت:308۔309 دونوں سندا ضعیف ہیں اس لیے قابل حجت نہیں اور ان سے کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی ممانعت ثابت نہیں ہوتی تاہم نبی ﷺ کا عام معمول بیٹھ کر ہی پیشاب کرنے کا تھااس لیے ہر مسلمان کا معمول بھی یہی ہونا چاہیے۔اصل اور اہم مسئلہ پیشاب کے چھینٹوں سے بچنا ہےاس میں کوتاہی کی گنجائش نہیں کیونکہ اس پر سخت وعید آئی ہے۔