Book - حدیث 3063

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ دُخُولِ الْكَعْبَةِ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ، عَنِ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ: حَدَّثَنِي حَسَّانُ بْنُ عَطِيَّةَ قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفَتْحِ، الْكَعْبَةَ، وَمَعَهُ بِلَالٌ، وَعُثْمَانُ بْنُ شَيْبَةَ، فَأَغْلَقُوهَا عَلَيْهِمْ مِنْ دَاخِلٍ، فَلَمَّا خَرَجُوا سَأَلْتُ بِلَالًا: أَيْنَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَأَخْبَرَنِي أَنَّهُ «صَلَّى عَلَى وَجْهِهِ، حِينَ دَخَلَ بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ، عَنْ يَمِينِهِ» ثُمَّ لُمْتُ نَفْسِي، أَنْ لَا أَكُونَ سَأَلْتُهُ: كَمْ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟

ترجمہ Book - حدیث 3063

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل باب: کعبہ شریف میں داخل ہونا حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ‘انھوں نے فرمایا :فتح مکہ کے دن رسولﷺکعبہ شریف میں داخل ہوے اور حضرت بلال اور حضرت عثمان بن شیبہ تھے¬¬-انھوں نے اندر سے کعبے کا دروازہ بند کر لیا- جب وہ با ہر نکلے تو میں حضرت بلال سےپوچھا :رسول اللہﷺ نے کہا ں نماز پڑھی تھی ؟انھوں نے مجھےبتایا کہ رسول اللہﷺ نے داخل ہونے کے بعد سامنے کے رخ دائیں طرف کے دو ستونوں کے درمیان نمازپڑھی تھی- بعد میں میں نے خود کو ملامت کی میں یہ کیوں نہ پوچھ لیاکہ رسول اللہﷺ نے کتنی نماز پڑھی تھی-
تشریح : 1۔ کعبہ میں داخل ہونا اور نماز پڑھنا درست ہے۔ 2۔کعبہ میں داخل ہونا حج یا عمرے کا حصہ نہیں۔رسول اللہﷺ کعبہ شریف میں اس وقت داخل ہوئے تھے جب مکہ فتح ہوا تھا۔(فتح الباري:٣/٥٩٢حديث:١٦-١) 3۔اس وقت کعبہ شریف میں چھ ستون تھے۔تین ایک قطار میں اور تین دوسری قطار میں۔رسول اللہ ﷺدروازے میں داخل ہوکر آگے چلے گئےاور دو ستونون کے درمیان نماز ادا کی۔ 4۔صحیح بخاری میں ہے کہ رسول اللہﷺ کے ساتھ حضرت بلالحضرت عثمان بن طلحہ ر ضی اللہ عنہجو کعبہ کے کنجی برادر تھے۔اور حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بھی کعبہ شریف میں داخل ہوئے تھے۔(صحيح البخاري الحج باب اغلاق البيت ويصلي في اي نواحي البيت شاءحديث:١٥٩٨) سنن نسائی ایک روایت میں حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہ کا بھی ذکر ہے۔(سنن النسائيمناسك الحج باب الدخول البيتحديث:٢٩-٩) 5۔ رسول اللہ ﷺ نے کعبہ شریف کے اندر دو رکعت نماز اد ا کی تھی۔اور باہر تشریف لانے کے بعد بھی دو رکعتیں پڑھی تھیں ۔(صحيح البخاريالصلاة باب قوله تعالي(واتخذوا من مقام ابراهيم مصلي ) حديث:٣٩٥) 1۔ کعبہ میں داخل ہونا اور نماز پڑھنا درست ہے۔ 2۔کعبہ میں داخل ہونا حج یا عمرے کا حصہ نہیں۔رسول اللہﷺ کعبہ شریف میں اس وقت داخل ہوئے تھے جب مکہ فتح ہوا تھا۔(فتح الباري:٣/٥٩٢حديث:١٦-١) 3۔اس وقت کعبہ شریف میں چھ ستون تھے۔تین ایک قطار میں اور تین دوسری قطار میں۔رسول اللہ ﷺدروازے میں داخل ہوکر آگے چلے گئےاور دو ستونون کے درمیان نماز ادا کی۔ 4۔صحیح بخاری میں ہے کہ رسول اللہﷺ کے ساتھ حضرت بلالحضرت عثمان بن طلحہ ر ضی اللہ عنہجو کعبہ کے کنجی برادر تھے۔اور حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بھی کعبہ شریف میں داخل ہوئے تھے۔(صحيح البخاري الحج باب اغلاق البيت ويصلي في اي نواحي البيت شاءحديث:١٥٩٨) سنن نسائی ایک روایت میں حضرت فضل بن عباس رضی اللہ عنہ کا بھی ذکر ہے۔(سنن النسائيمناسك الحج باب الدخول البيتحديث:٢٩-٩) 5۔ رسول اللہ ﷺ نے کعبہ شریف کے اندر دو رکعت نماز اد ا کی تھی۔اور باہر تشریف لانے کے بعد بھی دو رکعتیں پڑھی تھیں ۔(صحيح البخاريالصلاة باب قوله تعالي(واتخذوا من مقام ابراهيم مصلي ) حديث:٣٩٥)