Book - حدیث 3016

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ مَنْ أَتَى عَرَفَةَ قَبْلَ الْفَجْرِ لَيْلَةَ جَمْعٍ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ يَعْنِي الشَّعْبِيَّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسٍ الطَّائِيِّ أَنَّهُ حَجَّ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يُدْرِكْ النَّاسَ إِلَّا وَهُمْ بِجَمْعٍ قَالَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَنْضَيْتُ رَاحِلَتِي وَأَتْعَبْتُ نَفْسِي وَاللَّهِ إِنْ تَرَكْتُ مِنْ حَبْلٍ إِلَّا وَقَفْتُ عَلَيْهِ فَهَلْ لِي مِنْ حَجٍّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ شَهِدَ مَعَنَا الصَّلَاةَ وَأَفَاضَ مِنْ عَرَفَاتٍ لَيْلًا أَوْ نَهَارًا فَقَدْ قَضَى تَفَثَهُ وَتَمَّ حَجُّهُ

ترجمہ Book - حدیث 3016

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل باب: جو شخص مزدلفہ کی رات فجر سے پہلے عرفات پہنچ جائے ( اس کا بھی حج ہو جاتا ہے ) حضرت عروہ بن مضر س طائی ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہﷺ کے زمانے میں حج کیا۔وہ(عام)لوگوں تک اس وقت پہنچے جب لوگ مزدلفہ میں تھے۔وہ کہتے ہیں:میں نے نبیﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:اے اللہ کے رسول !میں نے اپنی سواری کو­(طویل سفر کر کے)دبلا کو دیا اور اپنی جان کو تھکا دیا۔قسم ہے اللہ کی!میں نے کوئی ٹیلا نہیں چھوڑا جس پر ٹھہر ا نہ ہوں۔تو کیا میرا حج ہو گیا؟تو نبیﷺ نے فرمایا: جو شخص ہمارے ساتھ(مزدلفہ میں فجر کی)نماز میں ملا اور وہ اس سے پہلے رات کو یا دن کوعرفات سے ہو آیاہے اس نے اپنا میل کچیل کر لیا اور اس کا حج پورا ہو گیا۔
تشریح : 1۔ اس نے میل کچیل دور کرلیا اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ طواف وغیرہ کر ے احرام کھول سکتا ہے اور حجامت بنواکر نہادھو کر کپڑے پہن سکتا ہے۔ 2۔حج کی ادائیگی کے لیے مقرر وقت میں عرفات کی حاضری ضروری ہے۔ 1۔ اس نے میل کچیل دور کرلیا اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ طواف وغیرہ کر ے احرام کھول سکتا ہے اور حجامت بنواکر نہادھو کر کپڑے پہن سکتا ہے۔ 2۔حج کی ادائیگی کے لیے مقرر وقت میں عرفات کی حاضری ضروری ہے۔