كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الْعُمْرَةِ فِي رَجَبٍ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ عُرْوَةَ قَالَ سُئِلَ ابْنُ عُمَرَ فِي أَيِّ شَهْرٍ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي رَجَبٍ فَقَالَتْ عَائِشَةُ مَا اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَجَبٍ قَطُّ وَمَا اعْتَمَرَ إِلَّا وَهُوَ مَعَهُ (تَعْنِي ابْنَ عُمَرَ)
کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل
باب: ماہ رجب میں عمرہ کرنا
حضرت عروہ ؓ سے روایت ہے وہ بیا ن کرتے ہیں کے حضرت ابن عمر ؓ سے سو ال کیا گیا : رسو ل اللہ نے کس مہینے میں عمر ہ کیا ؟ انھوں نے فر یا : رجب میں ۔ حضرت عائشہ ؓؓ نے فر یا : رسو ل اللہ ﷺ نے کبھی رجب میں عمرہ نہیں کیا ۔ اور جب بھی عمرہ کیا حضرت ابن عمر ؓ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ۔
تشریح :
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے اس معاملے میں بھول گئی اس لیے انھوں نے یہ بات یقین کے انداز سے بیان نہیں فرمائی۔مذکورہ بالا سوال خود حضرت عروہ ؒ نے کیا تھا جب کہ حضرت عروہؒ اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ دونوں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے حجرے کے قریب تشریف فرما تھے اور ام المومنین نے ان کا سوال اور جواب سنا۔اس پر عروہؒ نے ام المومنین سے تصدیق چاہی تو انھوں نے حجرے کے اندر سےمذکورہ بالا جواب سنا۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ ام المومنین کی یہ بات سن کر خاموش رہے نہ انکار کیا نہ اقرار۔(صحيح مسلم الحج باب بيان عدد عمر النبي ﷺوزمانهن حديث:١٢٥٣)
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے اس معاملے میں بھول گئی اس لیے انھوں نے یہ بات یقین کے انداز سے بیان نہیں فرمائی۔مذکورہ بالا سوال خود حضرت عروہ ؒ نے کیا تھا جب کہ حضرت عروہؒ اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ دونوں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کے حجرے کے قریب تشریف فرما تھے اور ام المومنین نے ان کا سوال اور جواب سنا۔اس پر عروہؒ نے ام المومنین سے تصدیق چاہی تو انھوں نے حجرے کے اندر سےمذکورہ بالا جواب سنا۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ ام المومنین کی یہ بات سن کر خاموش رہے نہ انکار کیا نہ اقرار۔(صحيح مسلم الحج باب بيان عدد عمر النبي ﷺوزمانهن حديث:١٢٥٣)