Book - حدیث 2961

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الْمَرِيضِ يَطُوفُ رَاكِبًا صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ مَنْصُورٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَأَحْمَدُ بْنُ سِنَانٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ابْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّهَا مَرِضَتْ فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَطُوفَ مِنْ وَرَاءِ النَّاسِ وَهِيَ رَاكِبَةٌ قَالَتْ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَى الْبَيْتِ وَهُوَ يَقْرَأُ وَالطُّورِ وَكِتَابٍ مَسْطُورٍ قَالَ ابْن مَاجَةَ هَذَا حَدِيثُ أَبِي بَكْرٍ

ترجمہ Book - حدیث 2961

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل باب: بیمار سوار ہوکر طواف کر سکتا ہے ام المومنین ام سلمہ وضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ بیمار ہو گئیں تو رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا کہ وہ سوار ہو کر لوگوں کے پیچھے سے طواف کر لیں ۔انھوں نے فرمایا . میں نے دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ کعبہ کی طرف منہ کر کے نماز ادا کر رہے تھے اور یہ آیات تلاوت فر رہے تھے (والطور- -وکتاب مسطور ) قسم ہے طور کی اور لکھی ہو ئی کتاب کی ۔‘‘ امام ابن ماجہ ؓ نے فرمایا :یہ ابوبکر بن شیبہ کی حدیث ہے
تشریح : 1۔کسی معقول عذر کی بناء پر طواف سواری پر کیا جاسکتا ہے۔ 2۔آج کل معمر افراد جو چل کر طواف نہیں کرسکتے ڈولی وغیرہ پر طواف کرلیتے ہیں۔اس حدیث کی روشنی میں ان کا یہ عمل درست ہے۔اسی طرح زیادہ رش اور ہجوم کی صورت میں طواف کا دوگانہ بھی مسجد سے باہر ادا کیا جاسکتا ہے۔(صحيح البخاري الحج باب من صلي ركعتي الطواف خارجاً من المسجد حديث;١٦٢٦) 3۔حدیث میں جس نماز کا ذکر ہے وہ فجر کی نماز تھی۔(صحيح البخاري حوالہ مذکورہ بالا) 4۔رسول اللہ ﷺ نے ایک بار خود بھی اونٹنی پر سوار ہو کر طواف کیا تھا۔(صحيح البخاري الحج باب المريض يطوف راكباً حديث:١٦٣٢ وسنن ابن ماجه المناسك باب:٢٨ حديث:٢٩٤٨/٢٩٤٩) 1۔کسی معقول عذر کی بناء پر طواف سواری پر کیا جاسکتا ہے۔ 2۔آج کل معمر افراد جو چل کر طواف نہیں کرسکتے ڈولی وغیرہ پر طواف کرلیتے ہیں۔اس حدیث کی روشنی میں ان کا یہ عمل درست ہے۔اسی طرح زیادہ رش اور ہجوم کی صورت میں طواف کا دوگانہ بھی مسجد سے باہر ادا کیا جاسکتا ہے۔(صحيح البخاري الحج باب من صلي ركعتي الطواف خارجاً من المسجد حديث;١٦٢٦) 3۔حدیث میں جس نماز کا ذکر ہے وہ فجر کی نماز تھی۔(صحيح البخاري حوالہ مذکورہ بالا) 4۔رسول اللہ ﷺ نے ایک بار خود بھی اونٹنی پر سوار ہو کر طواف کیا تھا۔(صحيح البخاري الحج باب المريض يطوف راكباً حديث:١٦٣٢ وسنن ابن ماجه المناسك باب:٢٨ حديث:٢٩٤٨/٢٩٤٩)