Book - حدیث 2954

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الِاضْطِبَاعِ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ وَقَبِيصَةُ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ ابْنِ يَعْلَى بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ يَعْلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَافَ مُضْطَبِعًا قَالَ قَبِيصَةُ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ

ترجمہ Book - حدیث 2954

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل باب: دائیاں کندھا ننگا رکھ کر احرام کی چا در اوڑھنا حضرت یعلیٰ بن امیہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے اضطباع کی حالت میں طواف کیا۔ (راوی حدیث)قبیصہ نے کہا :آپ نے ایک چادر اوڑھی ہوئی تھی۔
تشریح : 1۔مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ سنن بیہیقی کی روایت اس سے کفایت کرتی ہے۔علاوہ ازیں دیگر محققین نے بھی اسے صحیح حسن اور قوی قراردیا ہے لہذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود قابل عمل اور قابل حجت ہے۔مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:(الموسوعة الحديثية مسندالامام احمد :٢٩/٤٧٣ وصحيح سنن ابن ماجه للالباني رقم :٢٤-٩ و سنن ابن ماجه بتحقيق الدكور بشار عواد حديث:٢٩٥٤) 2۔اضطباع کا مطلب یہ ہے کہ چادر اس انداز سے اوڑھی جائے کہ دائیں بازو کے نیچے سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈالی جائے۔ 3۔اضطباع صرف طواف قدوم میں مسنون ہے۔طواف مکمل کرنے کے بعد دو رکعتیں پڑھتے وقت دونوں کندھے ڈھانک لینے چاہییں۔ 4۔رمل اور اضطباع صرف مردوں کے لیے مشروع ہیں عورتوں کے لیے نہیں۔ 1۔مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ سنن بیہیقی کی روایت اس سے کفایت کرتی ہے۔علاوہ ازیں دیگر محققین نے بھی اسے صحیح حسن اور قوی قراردیا ہے لہذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود قابل عمل اور قابل حجت ہے۔مزید تفصیل کے لیے دیکھیے:(الموسوعة الحديثية مسندالامام احمد :٢٩/٤٧٣ وصحيح سنن ابن ماجه للالباني رقم :٢٤-٩ و سنن ابن ماجه بتحقيق الدكور بشار عواد حديث:٢٩٥٤) 2۔اضطباع کا مطلب یہ ہے کہ چادر اس انداز سے اوڑھی جائے کہ دائیں بازو کے نیچے سے نکال کر بائیں کندھے پر ڈالی جائے۔ 3۔اضطباع صرف طواف قدوم میں مسنون ہے۔طواف مکمل کرنے کے بعد دو رکعتیں پڑھتے وقت دونوں کندھے ڈھانک لینے چاہییں۔ 4۔رمل اور اضطباع صرف مردوں کے لیے مشروع ہیں عورتوں کے لیے نہیں۔