Book - حدیث 295

كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ الْفِطْرَةِ صحیح حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ وُقِّتَ لَنَا فِي قَصِّ الشَّارِبِ وَحَلْقِ الْعَانَةِ وَنَتْفِ الْإِبِطِ وَتَقْلِيمِ الْأَظْفَارِ أَنْ لَا نَتْرُكَ أَكْثَرَ مِنْ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً

ترجمہ Book - حدیث 295

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں باب: امورفطرت کا بیان سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا: مونچھیں کاٹنے، زیر ناف بال مونڈنے، بغلوں کے بال اکھاڑنے اور ناخن کاٹنے کے لیے ہمارے لئے یہ حد مقرر کی گئی ہے کہ انہیں چالس راتوں سے زیادہ نہ چھوڑیں۔‘‘
تشریح : : جب بھی ضرورت محسوس ہویہ اعمال انجام دے لینے چاہییں لیکن اگر دیر بھی ہوجائے تو چالیس دن سے زیادہ تاخیر نہیں ہونی چاہیےوگرنہ گناہ گار ہوگا۔یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ چالیس دن سے پہلے صفائی ہی نہ کی جائے : جب بھی ضرورت محسوس ہویہ اعمال انجام دے لینے چاہییں لیکن اگر دیر بھی ہوجائے تو چالیس دن سے زیادہ تاخیر نہیں ہونی چاہیےوگرنہ گناہ گار ہوگا۔یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ چالیس دن سے پہلے صفائی ہی نہ کی جائے