Book - حدیث 2946

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ اسْتِلَامِ الْحَجَرِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَلِمُ مِنْ أَرْكَانِ الْبَيْتِ إِلَّا الرُّكْنَ الْأَسْوَدَ وَالَّذِي يَلِيهِ مِنْ نَحْوِ دُورِ الْجُمَحِيِّينَ

ترجمہ Book - حدیث 2946

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل باب: حجرا سود کو بو سہ دینا حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے‘انہوں نے فر یا :رسول اللہﷺبیت اللہ کےکونوں میں سے صرف حجر اسودکا اوربنو جمح کے گروں واقع حجر اسودسے متصل کونے(رکم یمانی)کااستلام کرتے تھے۔
تشریح : 1۔ بیت اللہ کے چار کونے ہیں۔حجر اسود کو نہ رکن یمانی رکن شامی اور رکن عراقی ۔نبی اکرمﷺ کے زمانہ مبارک میں حجر اسود اور رکن یمانی تو اسی مقام پر تھے جہاں ابراہیم علیہ السلام نے کعبہ کی تعمیر کرتے وقت بنائے تھے البتہ رکن شامی اور رکن عراقی ابراہیمی تعمیر پر قائم نہیں تھے کیونکہ اہل مکہ نے کعبہ شریف تعمیر کرتے وقت اس کا کچھ حصہ چھوڑدیا تھا۔یہ چھوڑا ہوا حصہ حطیم یا حجر کہلاتا ہے۔موجودہ تعمیر بھی اسی انداز سے ہےکہ حطیم کعبہ شریف کی عمارت سے باہر ہے۔ 2۔حجر اسود کا استلام بوسہ دینا یا ہاتھ لگانا یا اشارہ کرناہے۔رکن یمانی کا استلام صرف ہاتھ لگانا ہے۔ 3۔حجر اسود کے سوا کعبہ شریف کے کسی حصے کو چومنا خلاف سنت ہے۔ملتزم کو بھی بوسہ نہیں دیا جاتا۔اسی طرح کعبہ شریف کے علاوہ کسی اور عمارت مزار یا یادگار وغیرہ کو بوسہ دینا بھی جائز نہیں۔ 1۔ بیت اللہ کے چار کونے ہیں۔حجر اسود کو نہ رکن یمانی رکن شامی اور رکن عراقی ۔نبی اکرمﷺ کے زمانہ مبارک میں حجر اسود اور رکن یمانی تو اسی مقام پر تھے جہاں ابراہیم علیہ السلام نے کعبہ کی تعمیر کرتے وقت بنائے تھے البتہ رکن شامی اور رکن عراقی ابراہیمی تعمیر پر قائم نہیں تھے کیونکہ اہل مکہ نے کعبہ شریف تعمیر کرتے وقت اس کا کچھ حصہ چھوڑدیا تھا۔یہ چھوڑا ہوا حصہ حطیم یا حجر کہلاتا ہے۔موجودہ تعمیر بھی اسی انداز سے ہےکہ حطیم کعبہ شریف کی عمارت سے باہر ہے۔ 2۔حجر اسود کا استلام بوسہ دینا یا ہاتھ لگانا یا اشارہ کرناہے۔رکن یمانی کا استلام صرف ہاتھ لگانا ہے۔ 3۔حجر اسود کے سوا کعبہ شریف کے کسی حصے کو چومنا خلاف سنت ہے۔ملتزم کو بھی بوسہ نہیں دیا جاتا۔اسی طرح کعبہ شریف کے علاوہ کسی اور عمارت مزار یا یادگار وغیرہ کو بوسہ دینا بھی جائز نہیں۔