Book - حدیث 2942

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ دُخُولِ مَكَّةَ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيْنَ تَنْزِلُ غَدًا وَذَلِكَ فِي حَجَّتِهِ قَالَ وَهَلْ تَرَكَ لَنَا عَقِيلٌ مَنْزِلًا ثُمَّ قَالَ نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ يَعْنِي الْمُحَصَّبَ حَيْثُ قَاسَمَتْ قُرَيْشٌ عَلَى الْكُفْرِ وَذَلِكَ أَنَّ بَنِي كِنَانَةَ حَالَفَتْ قُرَيْشًا عَلَى بَنِي هَاشِمٍ أَنْ لَا يُنَاكِحُوهُمْ وَلَا يُبَايِعُوهُمْ قَالَ مَعْمَرٌ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَالْخَيْفُ الْوَادِي

ترجمہ Book - حدیث 2942

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل باب: مکہ مکرمہ میں داخلہ حضرت اسا مہ بن زیدؓسے روایت ہے انہوں نےفر یا :میں نے عرض کیا:اےاللہ کے رسول!کل آپ کہاں قیام فر ئیں گے؟یہ رسول اللہﷺکے حج کے دوران کا واقعہ ہے۔رسول اللہﷺنے فر یا:’’کیا عقیل نے ہ رے لیےکوئی گھر چھوڑا ہے؟‘‘پھر فر یا :’’ہم کل بنو کنانہ خیف (وادی محصب)میں ٹھہریں گے جہاں قریش نے کفر پرقائم رہنے کے لیے آپس میں قسمیں کھائی تھیں۔‘‘ یہ اس حدیث کی طرف اشارہ ہےجب بنو کنانہ نے قریش سے قسمیں کھا کر بنوہا شم کے خلاف معاہدہ ٰکیا تھاکہ بنو ہاشم سے رشتہ نا تا نہیں کریں گے اوران سے خرید و فروخت بھی نہیں کریں گے۔ امام زہری ؓ نے فر یا :’’خیف‘‘ وادی کو کہتے ہیں۔
تشریح : 1۔اس واقعہ میں قبائل کے جس معاہدے کا ذکر ہے اسی کی وجہ سے بنو ہاشم کو تین سال تک شعب بنی ہاشم میں رہنا پڑا تھا جسے شعب ابی طالب بھی کہتے ہیں، 2۔مزید فوائد کے لیے ملاحظہ کیجیے حدیث:2730) 1۔اس واقعہ میں قبائل کے جس معاہدے کا ذکر ہے اسی کی وجہ سے بنو ہاشم کو تین سال تک شعب بنی ہاشم میں رہنا پڑا تھا جسے شعب ابی طالب بھی کہتے ہیں، 2۔مزید فوائد کے لیے ملاحظہ کیجیے حدیث:2730)