كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ الْمُحْرِمَةِ تَسْدُلُ الثَّوْبَ عَلَى وَجْهِهَا ضعیف حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ مُحْرِمُونَ فَإِذَا لَقِيَنَا الرَّاكِبُ أَسْدَلْنَا ثِيَابَنَا مِنْ فَوْقِ رُءُوسِنَا فَإِذَا جَاوَزَنَا رَفَعْنَاهَا. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِهِ.
کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل باب: احرام کی حالت میں عورت کا اپنے چہرے پر کپڑا لٹکا نا حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے‘انہوں نے فر یا:ہم لوگ نبی ﷺکے ساتھ تھے اور ہم نے احرام باند ھا ہوا تھا ۔جب ہمیں کو ئی سوار نظر آتا تو ہم اپنے سروں سے کپڑے (چہرےپر)لٹکا لیتیں۔اور جب وہ گزر جاتا ‘ کپڑااٹھا لیتیں۔ امام ابن ماجہ ؓ نے علی بن محمدکی سند سے یہ روایت بھی نبی ﷺسے سابقہ کے ہم معنی بیان کی ہے۔