Book - حدیث 2913

كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ النُّفَسَاءِ وَالْحَائِضِ تُهِلُّ بِالْحَجِّ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نُفِسَتْ أَسْمَاءُ بِنْتُ عُمَيْسٍ بِمُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ فَأَرْسَلَتْ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا أَنْ تَغْتَسِلَ وَتَسْتَثْفِرَ بِثَوْبٍ ثُمَّ تُهِلَّ

ترجمہ Book - حدیث 2913

کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل باب: نفاس اور حیض والی عورت کا احرام حج حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا: حضرت اس بنت عمیس ؓا کے ہاں محمد بن ابی بکر ؓ پیدا ہوئے تو انھو ں نے (مسئلہ معلوم کرنے کے لیے )نبیﷺ کو پیغام بھیجا( کہ اب کیا کرو ں؟)آپ نے حکم دیا کہ غسل کریں اور ایک کپڑے کو لنگوٹ کی طرح باندھ لیں اور لبیک پکاریں(احرام باندھ لیں۔)
تشریح : کپڑا باندھنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے اندر روئی وغیرہ رکھ لی جائے تاکہ دوسرے کپڑوں کو خون نہ لگےاور پریشانی نہ ہو۔ کپڑا باندھنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے اندر روئی وغیرہ رکھ لی جائے تاکہ دوسرے کپڑوں کو خون نہ لگےاور پریشانی نہ ہو۔