كِتَابُ الْمَنَاسِكِ بَابُ النُّفَسَاءِ وَالْحَائِضِ تُهِلُّ بِالْحَجِّ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ نُفِسَتْ أَسْمَاءُ بِنْتُ عُمَيْسٍ بِالشَّجَرَةِ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ أَنْ يَأْمُرَهَا أَنْ تَغْتَسِلَ وَتُهِلَّ
کتاب: حج وعمرہ کے احکام ومسائل
باب: نفاس اور حیض والی عورت کا احرام حج
حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے‘انھوں نے فرمایا :مقام شجرہ(ذوالحلیفہ کے مقام )پرحضرت اسماء بنت عمیس ؓا کے ہاں ولادت ہو گئی۔رسول اللہﷺ نے حضرت ابو بکر ؓ سے کہا کہ انھیں غسل کرنے اور احرام باندھنے کا حکم دیں۔‘‘
تشریح :
1۔مقام شجرہ سے مراد ذوالحليفه ہے جو اہل مدینہ کا میقات ہے اس جگہ کو الشجره کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت وہاں پر ایک درخت تھا۔حضرت اسماءبنت عمیس رضی اللہ عنہ کے ہاں اس مقام پر حضرت محمد بن ابی بکر کی ولادت ہوئی تھی۔
2۔حضرت محمد بن ابی بکر رضی اللہ عنہ صغار صحابہ میں سے ہیں۔حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہ کے بطن سے پیدا ہونے والا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا یہ بیٹا حضرت اسماء کے،جناب علی رضی اللہ عنہ سے نکاح کرنے کے بعد انھی کے زیر تربیت اور زیر پرورش رہا بعد میں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے انھیں مصر کا والی بھی بنایا تھا۔
3۔حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہ ام المومینین حضرت میمونہ بنت حارث کی مادری بہن ہیں۔پہلے یہ حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں۔جنگ موتہ میں ان کی شہادت کے بعد حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے نکاح میں آئیں۔ان کی وفات کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان سے نکاح کیا۔
4۔حیض ونفاس والی عورت بھی میقات سے احرام باندھے گی۔
نیز احرام کے موقع پر حیض اور نفاس والی عورت کو بھی غسل کرنا چاہیے۔
1۔مقام شجرہ سے مراد ذوالحليفه ہے جو اہل مدینہ کا میقات ہے اس جگہ کو الشجره کہنے کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت وہاں پر ایک درخت تھا۔حضرت اسماءبنت عمیس رضی اللہ عنہ کے ہاں اس مقام پر حضرت محمد بن ابی بکر کی ولادت ہوئی تھی۔
2۔حضرت محمد بن ابی بکر رضی اللہ عنہ صغار صحابہ میں سے ہیں۔حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہ کے بطن سے پیدا ہونے والا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا یہ بیٹا حضرت اسماء کے،جناب علی رضی اللہ عنہ سے نکاح کرنے کے بعد انھی کے زیر تربیت اور زیر پرورش رہا بعد میں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے انھیں مصر کا والی بھی بنایا تھا۔
3۔حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہ ام المومینین حضرت میمونہ بنت حارث کی مادری بہن ہیں۔پہلے یہ حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں۔جنگ موتہ میں ان کی شہادت کے بعد حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کے نکاح میں آئیں۔ان کی وفات کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان سے نکاح کیا۔
4۔حیض ونفاس والی عورت بھی میقات سے احرام باندھے گی۔
نیز احرام کے موقع پر حیض اور نفاس والی عورت کو بھی غسل کرنا چاہیے۔