Book - حدیث 288

كِتَابُ الطَّهَارَةِ وَسُنَنِهَا بَابُ السِّوَاكِ صحیح حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ حَدَّثَنَا عَثَّامُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِاللَّيْلِ رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يَنْصَرِفُ فَيَسْتَاكُ

ترجمہ Book - حدیث 288

کتاب: طہارت کے مسائل اور اس کی سنتیں باب: مسواک کا بیان سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ رات کو دو ، دو رکعت نماز پڑھتے رہتے تھے، پھر( ہر دو رکعت سے) فارغ ہو کر مسواک کرتے تھے۔
تشریح : ہمارے فاضل محقق نے اس روایت کو سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعة الحديث مسند امام احمد:٣/٣٧٢) حديث:١٨٨٢ وصحيح الترغيب للالباني حديث:٢-٨ و صحيح ابي داود للالباني حديث:٥٢) لہذا مذکورہ حدیث دیگر شواہد کی بناء پر قابل حجت ہے۔ 2۔نماز تہجد میں رسول اللہ ﷺ کا اکثر عمل یہی تھا کہ دودورکعت پر سلام پھیرتے تھے۔اوروتر سمیت گیارہ رکعت ادا کرتے تھے۔(صحیح بخاری الوتر باب ماجاء فی الوتر حدیث :992 والتھجد باب قيام النبي ﷺباليل في رمضان وغيره حديث:١١٤٧) 3۔پہلے بیان ہواکہ رسول اللہﷺ نماز تہجد کے لیے تیاری کےوقت بھی مسواک کیا کرتے تھے(دیکھیے:حدیث:286) یہاں ذکر ہے کہ تہجد کی ہر دو رکعت سے فارغ ہوکر مسواک کرتےتھے۔اگر یہ روایت صحیح ہے(جیساکہ بعض حضرات نے اس کی تصحیح کی ہے) تو ممکن ہے کہ کبھی کبھار اس طرح کرتے ہوں۔واللہ اعلم ہمارے فاضل محقق نے اس روایت کو سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعة الحديث مسند امام احمد:٣/٣٧٢) حديث:١٨٨٢ وصحيح الترغيب للالباني حديث:٢-٨ و صحيح ابي داود للالباني حديث:٥٢) لہذا مذکورہ حدیث دیگر شواہد کی بناء پر قابل حجت ہے۔ 2۔نماز تہجد میں رسول اللہ ﷺ کا اکثر عمل یہی تھا کہ دودورکعت پر سلام پھیرتے تھے۔اوروتر سمیت گیارہ رکعت ادا کرتے تھے۔(صحیح بخاری الوتر باب ماجاء فی الوتر حدیث :992 والتھجد باب قيام النبي ﷺباليل في رمضان وغيره حديث:١١٤٧) 3۔پہلے بیان ہواکہ رسول اللہﷺ نماز تہجد کے لیے تیاری کےوقت بھی مسواک کیا کرتے تھے(دیکھیے:حدیث:286) یہاں ذکر ہے کہ تہجد کی ہر دو رکعت سے فارغ ہوکر مسواک کرتےتھے۔اگر یہ روایت صحیح ہے(جیساکہ بعض حضرات نے اس کی تصحیح کی ہے) تو ممکن ہے کہ کبھی کبھار اس طرح کرتے ہوں۔واللہ اعلم