كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ بَيْعَةِ النِّسَاءِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ الْمِصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ كَانَتْ الْمُؤْمِنَاتُ إِذَا هَاجَرْنَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُمْتَحَنَّ بِقَوْلِ اللَّهِ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ إِلَى آخِرِ الْآيَةِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَمَنْ أَقَرَّ بِهَا مِنْ الْمُؤْمِنَاتِ فَقَدْ أَقَرَّ بِالْمِحْنَةِ فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَقْرَرْنَ بِذَلِكَ مِنْ قَوْلِهِنَّ قَالَ لَهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْطَلِقْنَ فَقَدْ بَايَعْتُكُنَّ لَا وَاللَّهِ مَا مَسَّتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ غَيْرَ أَنَّهُ يُبَايِعُهُنَّ بِالْكَلَامِ قَالَتْ عَائِشَةُ وَاللَّهِ مَا أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النِّسَاءِ إِلَّا مَا أَمَرَهُ اللَّهُ وَلَا مَسَّتْ كَفُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَفَّ امْرَأَةٍ قَطُّ وَكَانَ يَقُولُ لَهُنَّ إِذَا أَخَذَ عَلَيْهِنَّ قَدْ بَايَعْتُكُنَّ كَلَامًا
کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل
باب: عو رتوں سے بیعت لینا
نبیﷺکی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے انھوں نےفرمایا: مومن عورتیں جب ہجرت کرکےرسول اللہﷺ کی خدمت حاضر ہوتی تھیں توآپ قرآن مجید کی اس ایت مبارکہ کے مطابق ان سے اقرار لیتے تھے(يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ )حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا:جس مومن عورت نے ان چیزوں کا اقرار کر لیا اس نے آزمائش(میں اترنے) کااقرار(اوروعدہ)کرلیا۔جب عورتیں زبان سے بول کر اقرار کر لیتی تھیں تو رسول اللہ ﷺ انھیں فرماتے:جاؤ میں نے تم سے بیعت لےلی۔قسم ہے اللہ کی رسول اللہﷺ کا ہاتھ کبھی کسی(اجنبی)عورت کے ہاتھ سے مس نہیں ہوا بلکہ آپ زبانی طور پر ان سے بیعت لیتے تھے۔
حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا:قسم ہےاللہ کی رسول اللہﷺنے عورتوں سے وہی عہد لیا جس کا اللہ نےحکم دیاتھا۔آپ کی ہتھیلی کسی (غیر محرم )عورت کی ہتھیلی سے نہیں چھوئی۔رسول اللہ ﷺجب ان سے عہد لیتے توزبان سے فرماتے:میں نے تم سے بیعت لے لی۔
تشریح :
1۔حدیث میں مذکور ایت کے مکمل الفاظ اس طرح ہیں:
(ياايهاالنبي اذا جاءك المومنات يبايعنك علي ان لا يشركن باالله شيئا ولايسرقن ولا يزنين ولا يقتلن اولادهن ولا ياتين ببهتان يفترينه بين ايديهن وارجلهن ولا يعصينك في المعروف فبايعهن واستغفرلهن الله ان الله غفوررحيم)
اے نبی ! جب مومن عورتیں آپ کے پاس ان باتوں پر بیعت کرنے آئیںکہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی چوری نہ کریں گی چوری نہ کریں گی بدکاری نہ کریں گی اپنی اولاد کو مار نہ ڈالیں گی کوئی ایسا بہتان نہ باندھیں گی جو خود اپنے ہاتھوں پیروں کے سامنے گھڑلیں اور کسی نیک کام میں آپ کی حکم عدولی نہ کریں گی تو آپ ان سے بیعت لے لیں اور ان کے لیے اللہ سے دعائے مغفرت کریں۔بے چک اللہ تعالی بہت بخشنے اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔
4۔آپ عورتوں سے یہ عہد بھی لیتے تھے کہ وہ نوحہ وغیرہ نہیں کریں گی۔سنن ابو داود کی روایت میں ہے کہ ایک صحابیہ رضی اللہ عنہ نے کہا: جس نیکی کے بارے میں ہم سے وعدہ لیا گیا تھاکہ ہم اس میں نبی ﷺ کی نافرمانی نہیں کریں گی اس میں یہ بھی شامل ہے کہ چہرہ(نوچ کر ) زخمی نہ کریں واویلا(اور بین) نہ کریں گریبان چاک نہ کریں اور بال نہ بکھیریں۔(سنن ابي داود الجنائز باب النوح حديث:٣١٣)
1۔حدیث میں مذکور ایت کے مکمل الفاظ اس طرح ہیں:
(ياايهاالنبي اذا جاءك المومنات يبايعنك علي ان لا يشركن باالله شيئا ولايسرقن ولا يزنين ولا يقتلن اولادهن ولا ياتين ببهتان يفترينه بين ايديهن وارجلهن ولا يعصينك في المعروف فبايعهن واستغفرلهن الله ان الله غفوررحيم)
اے نبی ! جب مومن عورتیں آپ کے پاس ان باتوں پر بیعت کرنے آئیںکہ وہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں گی چوری نہ کریں گی چوری نہ کریں گی بدکاری نہ کریں گی اپنی اولاد کو مار نہ ڈالیں گی کوئی ایسا بہتان نہ باندھیں گی جو خود اپنے ہاتھوں پیروں کے سامنے گھڑلیں اور کسی نیک کام میں آپ کی حکم عدولی نہ کریں گی تو آپ ان سے بیعت لے لیں اور ان کے لیے اللہ سے دعائے مغفرت کریں۔بے چک اللہ تعالی بہت بخشنے اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔
4۔آپ عورتوں سے یہ عہد بھی لیتے تھے کہ وہ نوحہ وغیرہ نہیں کریں گی۔سنن ابو داود کی روایت میں ہے کہ ایک صحابیہ رضی اللہ عنہ نے کہا: جس نیکی کے بارے میں ہم سے وعدہ لیا گیا تھاکہ ہم اس میں نبی ﷺ کی نافرمانی نہیں کریں گی اس میں یہ بھی شامل ہے کہ چہرہ(نوچ کر ) زخمی نہ کریں واویلا(اور بین) نہ کریں گریبان چاک نہ کریں اور بال نہ بکھیریں۔(سنن ابي داود الجنائز باب النوح حديث:٣١٣)