Book - حدیث 2868

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْبَيْعَةِ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَتَّابٍ مَوْلَى هُرْمُزَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فَقَالَ فِيمَا اسْتَطَعْتُمْ

ترجمہ Book - حدیث 2868

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: بیعت کا بیان حضرت انس بن مالک ؓسے رویت ہے انھوں نےفرمایاہم نے سمع وطاعت (حکم کوتوجہ سے سن کرپوری طرح اطاعت کرنے)پررسوال اللہ ﷺ بیعت کی۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم سے جس قدر ممکن ہو۔
تشریح : 1۔رسول اللہ ﷺ کا ہر قول و فعل شریعت ہے اس لیے رسول اللہ ﷺ کی سمع وطاعت اسلام کی بنیاد ہے۔ 2۔رسول اللہ ﷺکا یہ فرمانا: جس ودر تم سے ہوسکے آپ کی شفقت کا اظہار ہے۔مقصد یہ تھا کہ ایسا نہ ہو کہ کوئی ھکم کسی صحابی کے لیے پورا کرنا مشکل ہو اور وہ مشقت اٹھا کر اسے پورا کرنے کی کوشش کرے ۔اور اگر نہ کرسکے تو وعدے کی خلاف ورزی شمار ہو۔ 3۔قائد کو اپنے ساتھیوں کی مشکلات کا احساس کرنا چاہیے اور ہر شخص سے وہی کام لینا چاہیے جس کو انجام دینے کی وہ صلاحیت رکھتا ہو۔ 1۔رسول اللہ ﷺ کا ہر قول و فعل شریعت ہے اس لیے رسول اللہ ﷺ کی سمع وطاعت اسلام کی بنیاد ہے۔ 2۔رسول اللہ ﷺکا یہ فرمانا: جس ودر تم سے ہوسکے آپ کی شفقت کا اظہار ہے۔مقصد یہ تھا کہ ایسا نہ ہو کہ کوئی ھکم کسی صحابی کے لیے پورا کرنا مشکل ہو اور وہ مشقت اٹھا کر اسے پورا کرنے کی کوشش کرے ۔اور اگر نہ کرسکے تو وعدے کی خلاف ورزی شمار ہو۔ 3۔قائد کو اپنے ساتھیوں کی مشکلات کا احساس کرنا چاہیے اور ہر شخص سے وہی کام لینا چاہیے جس کو انجام دینے کی وہ صلاحیت رکھتا ہو۔