كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْعَبِيدِ وَالنِّسَاءِ يَشْهَدُونَ مَعَ الْمُسْلِمِينَ حسن حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ مُهَاجِرِ بْنِ قُنْفُذٍ قَالَ سَمِعْتُ عُمَيْرًا مَوْلَى آبِي اللَّحْمِ قَالَ وَكِيعٌ كَانَ لَا يَأْكُلُ اللَّحْمَ قَالَ غَزَوْتُ مَعَ مَوْلَايَ يَوْمَ خَيْبَرَ وَأَنَا مَمْلُوكٌ فَلَمْ يَقْسِمْ لِي مِنْ الْغَنِيمَةِ وَأُعْطِيتُ مِنْ خُرْثِيِّ الْمَتَاعِ سَيْفًا وَكُنْتُ أَجُرُّهُ إِذَا تَقَلَّدْتُهُ
کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل
باب: جہا د میں آز اد مسلما نوں کے ساتھ غلا موں اور عورتوں کی شرکت
حضرت آبی اللحم ؓوکیع ؓ نے فرمایا:( ان کا یہ نام اس لیے مشہور ہوا کہ)وہ گوشت نہیں کھاتے تھے--- کے آزاد کردہ غلام حضرت عمیر نےفرمایا:غزوہ خیبر کے موقع پر جبکہ میں ایک غلام تھا میں اپنے آقا ک ے ساتھ جہاد میں شریک ہوا تو مجھے غنیمت میں سے(آزاد مردوں کی طرح) حصہ نہیں ملا۔مجھے معمولی سامان میں سے ایک تلوار دی گئی۔جب میں اسے گلے میں لٹکایا تو وہ زمین پر گھسٹتی تھی۔
تشریح :
1۔ آبی اللحم کا مطلب ہے گوشت کھانے سے انکار کرنے والا۔ ان کا یہ نام اس لیے مشہور ہوا یہ زمانی اسلام سے پہلے بھی غیراللہ کے نام کا گوشت نہیں کھاتے تھے۔ان کا نام خلف بیان کیا گیا ہے۔(تقریب التہذیب)
2۔جہاد میں نابالغ لڑکے بھی شریک ہوسکتے ہیں اور غلام بھی۔
3۔جن افراد کو مال غنیمت سے مقرر حصہ نہیں دیا جاتا انھیں بھی کچھ نہ کچھ انعام ضرور دینا چاہیے۔
4۔تلوار زمین پر اس لیے لگتی تھی کہ حضرت عمیر رضی اللہ عنہ کا قد کم سن ہونے کی وجہ سے چھوٹا تھا۔
1۔ آبی اللحم کا مطلب ہے گوشت کھانے سے انکار کرنے والا۔ ان کا یہ نام اس لیے مشہور ہوا یہ زمانی اسلام سے پہلے بھی غیراللہ کے نام کا گوشت نہیں کھاتے تھے۔ان کا نام خلف بیان کیا گیا ہے۔(تقریب التہذیب)
2۔جہاد میں نابالغ لڑکے بھی شریک ہوسکتے ہیں اور غلام بھی۔
3۔جن افراد کو مال غنیمت سے مقرر حصہ نہیں دیا جاتا انھیں بھی کچھ نہ کچھ انعام ضرور دینا چاہیے۔
4۔تلوار زمین پر اس لیے لگتی تھی کہ حضرت عمیر رضی اللہ عنہ کا قد کم سن ہونے کی وجہ سے چھوٹا تھا۔