Book - حدیث 2854

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ قِسْمَةِ الْغَنَائِمِ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْهَمَ يَوْمَ خَيْبَرَ لِلْفَارِسِ ثَلَاثَةَ أَسْهُمٍ لِلْفَرَسِ سَهْمَانِ وَلِلرَّجُلِ سَهْمٌ

ترجمہ Book - حدیث 2854

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: غنیمتوں کی تقسیم کا بیان حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے غزوہ خیبر کے موقع پر سوار کو تین حصے عطا فرمائے دو حصے گھوڑے کا ایک حصہ آدمی کا۔
تشریح : 1۔جہاد کے لیے گھوڑے پالنے اور ان کی دیکھ بھال کرنے پر کافی سرمایہ خرچ ہوتا ہے اس لیے مال غنیمت میں گھوڑے کا بھی حصہ رکھا گیا ہے۔ورنہ ممکن تھا کہ مجاہد کاحصہ گھوڑے کی خدمت ہی پر خرچ ہوجاتا اور وہ خود مال غنیمت میں سے اپنی ذاتی ضروریات کے لیے کوئی فائدہ حاصل نہیں کرسکتا ۔ 2۔گھوڑے کا حصہ آدمی کے حصے سے دگنا ہے۔اس لیے گھوڑے والے مجاہد کو تین حصے ملتے ہیں۔ 1۔جہاد کے لیے گھوڑے پالنے اور ان کی دیکھ بھال کرنے پر کافی سرمایہ خرچ ہوتا ہے اس لیے مال غنیمت میں گھوڑے کا بھی حصہ رکھا گیا ہے۔ورنہ ممکن تھا کہ مجاہد کاحصہ گھوڑے کی خدمت ہی پر خرچ ہوجاتا اور وہ خود مال غنیمت میں سے اپنی ذاتی ضروریات کے لیے کوئی فائدہ حاصل نہیں کرسکتا ۔ 2۔گھوڑے کا حصہ آدمی کے حصے سے دگنا ہے۔اس لیے گھوڑے والے مجاہد کو تین حصے ملتے ہیں۔