Book - حدیث 2847

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ مَا أَحْرَزَ الْعَدُوُّ، ثُمَّ ظَهَرَ عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ ذَهَبَتْ فَرَسٌ لَهُ فَأَخَذَهَا الْعَدُوُّ فَظَهَرَ عَلَيْهِمْ الْمُسْلِمُونَ فَرُدَّ عَلَيْهِ فِي زَمَنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَأَبَقَ عَبْدٌ لَهُ فَلَحِقَ بِالرُّومِ فَظَهَرَ عَلَيْهِمْ الْمُسْلِمُونَ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ Book - حدیث 2847

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: (مسلمانوں کی ) کو ئی چیز کا فروں کے قبضے میں جانے کے بعد دوبا رہ مسلما نوں کے ہا تھ لگ جائے تو کیا حکم ہے؟ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا:میرا گھوڑا بھاگ گیا تو اسے دشمن نے پکڑ لیاِ‘پھر(جنگ کے بعد)اس پر مسلمانوں نےقبضہ کیا تو واپس مجھے(ابن عمر﷜کو)دےدیا گیا۔یہ واقعہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے کا ہے۔ (اس کے علاوہ)حضرت ابن عمر﷜ایک غلام بھاگ گیا اور رومیوں سے جاملا۔مسلمانوں نے ان پر فتح پائی تو حضرت خالد بن ولید﷜ نےوہ غلام دوبارہ حضرت عمر ؓ کو دے دیا۔یہ واقعہ رسوال اللہ ﷺ کی وفات کے بعد کا ہے۔
تشریح : 1۔اگر کسی مسلمان کا کوئی مال کافروں کے قبضے میں چلا جائےاور بعد میں وہ دوبارہ مسلمانوں کے قبضے میں آجائے تو اسے عام غنیمت میں شمار نہیں کیا جائے گا۔بلکہ وہ اسی مسلمان کو ملے گا جس کے قبضے سے نکلا تھا۔ 2۔مسلمانوں کی جو چیز کافروں کے قبضے میں چلی جائےتو قانونی طور پر وہ اسی مسلمان کی ملکیت میں رہتی ہے۔جب ممکن ہو اسے دے دی جائے۔ 1۔اگر کسی مسلمان کا کوئی مال کافروں کے قبضے میں چلا جائےاور بعد میں وہ دوبارہ مسلمانوں کے قبضے میں آجائے تو اسے عام غنیمت میں شمار نہیں کیا جائے گا۔بلکہ وہ اسی مسلمان کو ملے گا جس کے قبضے سے نکلا تھا۔ 2۔مسلمانوں کی جو چیز کافروں کے قبضے میں چلی جائےتو قانونی طور پر وہ اسی مسلمان کی ملکیت میں رہتی ہے۔جب ممکن ہو اسے دے دی جائے۔