Book - حدیث 2845

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ التَّحْرِيقِ، بِأَرْضِ الْعَدُوِّ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّقَ نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ وَقَطَعَ وَفِيهِ يَقُولُ شَاعِرُهُمْ فَهَانَ عَلَى سَرَاةِ بَنِي لُؤَيٍّ حَرِيقٌ بِالْبُوَيْرَةِ مُسْتَطِيرُ

ترجمہ Book - حدیث 2845

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: دشمن کے علا قے میں ( درختو ں اور مکانوں وغیرہ کو ) آگ لگا نا حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ بنی ﷺ نےبنو نضیر کے کھجوروں کے درخت جلائے اور کاٹے اور اسی کے بارے میں شاعر نے کہا: بنولؤی (قریش) کے سرداروں کےگیا کہ بویرہ میں ہر طرف پھیلی ہوئی آگ لگی ہو۔‘‘
تشریح : 1۔یہ شعر حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کا ہے۔(صحيح البخاري الحرث والمزارعة باب قطع الشحر والنخل حديث:٢٣٢٦) 2۔علامہ وحید الزمانؒنے حضرت حسان رضی اللہ عنہ کے مذکورہ بالا شعر کا ترجمہ ان الفاظ میں کیا ہے: بنی لؤی کے عمائد پہ ہوگیا آسان۔لگی ہوآگ بویرہ میں ہر طرف سوزاں 3۔کسی ضرورت کے موقع پر پھل دار یا سایہ دار درخت کو کاٹنا جائز ہے۔ 1۔یہ شعر حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کا ہے۔(صحيح البخاري الحرث والمزارعة باب قطع الشحر والنخل حديث:٢٣٢٦) 2۔علامہ وحید الزمانؒنے حضرت حسان رضی اللہ عنہ کے مذکورہ بالا شعر کا ترجمہ ان الفاظ میں کیا ہے: بنی لؤی کے عمائد پہ ہوگیا آسان۔لگی ہوآگ بویرہ میں ہر طرف سوزاں 3۔کسی ضرورت کے موقع پر پھل دار یا سایہ دار درخت کو کاٹنا جائز ہے۔