كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْأَكْلِ فِي قُدُورِ الْمُشْرِكِينَ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنِي أَبُو فَرْوَةَ يَزِيدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ رُوَيْمٍ اللَّخْمِيُّ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ قَالَ وَلَقِيَهُ وَكَلَّمَهُ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قُدُورُ الْمُشْرِكِينَ نَطْبُخُ فِيهَا قَالَ لَا تَطْبُخُوا فِيهَا قُلْتُ فَإِنْ احْتَجْنَا إِلَيْهَا فَلَمْ نَجِدْ مِنْهَا بُدًّا قَالَ فَارْحَضُوهَا رَحْضًا حَسَنًا ثُمَّ اطْبُخُوا وَكُلُوا
کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل
باب: غیر مسلموں کے برتن میں کھا نا کھانا
حضرت ابوثعلبہ خشنی ؓ سے روایت ہے انہوں نےفرمایا: میں رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا :اے اللہ کے رسول! کیا ہم مشرکوں کی ہنڈیوں میں کھانا پکالیا کریں؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’ان میں کھانا نہ پکاؤ۔ میں نے کہا: اگر ہمیں ضرورت پیش آجائے اور ان کو استعمال کیے بغیرچارہ نہ ہو تو کیا کریں؟ آپ نے فرمایا: انہیں اچھی طرح دھولو، پھر ( ان میں کھانا) پکا کر کھالو۔
تشریح :
1۔غیر مسلموں کے برتن استعمال کرنے میں احتیاط کرنی چاہیے۔
2۔اس احتیاط کی وجہ یہ ہے کہوہ لوگ اپنے برتنوں میں شراب پیتے اور غیر مذبوح یعنی مردار جانوروں کا گوشت پکاتے اور کھاتے ہیں۔
3۔اگر ایسے غیر مسلم کا برتن استعمال کرنا پڑے تو اسے اچھی طرح دھولینا چاہیےیا مٹی سے مانجھ کر صاف کرلینا چاہیے پھر اس میں کھانا پینا درست ہوگا۔
4۔اگر کوئی غیر مسلم کسی مسلمان کا ملازم ہے اور مسلمانوں کے گھر سے مسلمانوں کا پکا ہوا کھانا کھاتا ہے تو اس کے برتن بھی دھو کر استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
5۔جس برتن میں شراب نہیں رکھی جاتی صرف پانی رکھا جاتا ہے اس سے پانی پیا جاسکتا ہے خواہ وہ برتن غیر مسلم کا ہو البتہ اسے دھولیا جائے۔
1۔غیر مسلموں کے برتن استعمال کرنے میں احتیاط کرنی چاہیے۔
2۔اس احتیاط کی وجہ یہ ہے کہوہ لوگ اپنے برتنوں میں شراب پیتے اور غیر مذبوح یعنی مردار جانوروں کا گوشت پکاتے اور کھاتے ہیں۔
3۔اگر ایسے غیر مسلم کا برتن استعمال کرنا پڑے تو اسے اچھی طرح دھولینا چاہیےیا مٹی سے مانجھ کر صاف کرلینا چاہیے پھر اس میں کھانا پینا درست ہوگا۔
4۔اگر کوئی غیر مسلم کسی مسلمان کا ملازم ہے اور مسلمانوں کے گھر سے مسلمانوں کا پکا ہوا کھانا کھاتا ہے تو اس کے برتن بھی دھو کر استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
5۔جس برتن میں شراب نہیں رکھی جاتی صرف پانی رکھا جاتا ہے اس سے پانی پیا جاسکتا ہے خواہ وہ برتن غیر مسلم کا ہو البتہ اسے دھولیا جائے۔