Book - حدیث 2830

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْأَكْلِ فِي قُدُورِ الْمُشْرِكِينَ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ قَبِيصَةَ بْنِ هُلْبٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ طَعَامِ النَّصَارَى فَقَالَ لَا يَخْتَلِجَنَّ فِي صَدْرِكَ طَعَامٌ ضَارَعْتَ فِيهِ نَصْرَانِيَّةً

ترجمہ Book - حدیث 2830

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: غیر مسلموں کے برتن میں کھا نا کھانا حضرت ہلب طائی ؓ سےروایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہﷺ سے عیسائیوں کا کھانا کھانے کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’ تیرے دل میں کوئی کھانا کھٹکا پیدا نہ کرے جس سے نصرانیت سے تیری مشابہت ہوجائے۔
تشریح : 1۔ یہودیوں اور عیسائیوں کے ہاں شرعی حکم یہی ہے کہ جانور اللہ کا نام لےکر ذبح کیا جائے لیکن آج کل عیسائی اس پر عمل نہیں کرتے۔اگر کوئی یہودی یا عیسائی اللہ کا نام لے کر ذبح کرے تو وہ ذبیحہ حلال ہے۔ 2۔جس کھانے میں گوشت یا گوشت سے حاصل ہونے والی کوئی چیز(چربی یا جیلاٹین وغیرہ) استعمال نہ ہوئی ہو وہ غیر مسلم کے ہاتھ سے تیار ہوا ہو تب بھی جائز ہے۔اسی طرح مسلمان کے ذبح شدہ جانور کا گوشت اگر غیر مسلم پکائے تو مسلمان کے لیے اس کا کھانا جائز ہے۔ 1۔ یہودیوں اور عیسائیوں کے ہاں شرعی حکم یہی ہے کہ جانور اللہ کا نام لےکر ذبح کیا جائے لیکن آج کل عیسائی اس پر عمل نہیں کرتے۔اگر کوئی یہودی یا عیسائی اللہ کا نام لے کر ذبح کرے تو وہ ذبیحہ حلال ہے۔ 2۔جس کھانے میں گوشت یا گوشت سے حاصل ہونے والی کوئی چیز(چربی یا جیلاٹین وغیرہ) استعمال نہ ہوئی ہو وہ غیر مسلم کے ہاتھ سے تیار ہوا ہو تب بھی جائز ہے۔اسی طرح مسلمان کے ذبح شدہ جانور کا گوشت اگر غیر مسلم پکائے تو مسلمان کے لیے اس کا کھانا جائز ہے۔