Book - حدیث 2796

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْقِتَالِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنِي إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى يَقُولُ دَعَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْأَحْزَابِ فَقَالَ اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ سَرِيعَ الْحِسَابِ اهْزِمْ الْأَحْزَابَ اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ

ترجمہ Book - حدیث 2796

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: اللہ سبحا نہ وتعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنا حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کی) جماعتوں کے خلاف دعا فرمائی۔ اور فرمایا:« اللهم منزل الكتاب، سريع الحساب، اهزم الاحزاب، اللهم اهزمهم وزلزهم» ’ اے اللہ! اے کتاب نازل کرنے والے ! اے جلد حساب لینے والے ! جماعتوں کو شکست دےدے۔ اے اللہ! انہیں شکست دے اور انہیں لڑکھڑا دے۔
تشریح : 1۔جماعتوں سے مراد مختلف قبائل کے وہ جنگجو دستے ہیں جو غزوہ احزاب کے موقع پر متحد ہوکر مدینے میں حملہ آور ہوئے تھے لیکن خندق کی وجہ سے شہر میں داخل نہیں ہوسکےتھے۔ 2۔ہر مشکل کے موقع پر اللہ ہی سے دعا کرنا نبیﷺ کا طریقہ اور توحید کا تقاضہ ہے۔ 3۔دعا میں موقع محل کی مناسبت سے اللہ تعالی کی صفات کا ذکر کرنا مسنون ہے۔ 1۔جماعتوں سے مراد مختلف قبائل کے وہ جنگجو دستے ہیں جو غزوہ احزاب کے موقع پر متحد ہوکر مدینے میں حملہ آور ہوئے تھے لیکن خندق کی وجہ سے شہر میں داخل نہیں ہوسکےتھے۔ 2۔ہر مشکل کے موقع پر اللہ ہی سے دعا کرنا نبیﷺ کا طریقہ اور توحید کا تقاضہ ہے۔ 3۔دعا میں موقع محل کی مناسبت سے اللہ تعالی کی صفات کا ذکر کرنا مسنون ہے۔