كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ ارْتِبَاطِ الْخَيْلِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ أَيُّوبَ يُحَدِّثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عُلَيِّ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ الْخَيْلِ الْأَدْهَمُ الْأَقْرَحُ الْمُحَجَّلُ الْأَرْثَمُ طَلْقُ الْيَدِ الْيُمْنَى فَإِنْ لَمْ يَكُنْ أَدْهَمَ فَكُمَيْتٌ عَلَى هَذِهِ الشِّيَةِ
کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل
باب: اللہ کی راہ میں (جہاد کے لئے) گھوڑے تیار رکھنا
حضرت ابوقتادہ( حارث بن ربعی) انصاری ؓ سےر وایت ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا: بہترین گھوڑا وہ ہے جو سیاہ ہو پیشانی پر تھوڑا سا سفید نشان ہو، چاروں پاؤں میں سفیدی ہو، ناک او راوپر والا ہونٹ سفید ہو، اگلا دایاں پاؤں سفید نہ ہو۔ اگر سیاہ (مشکی)ر نگ نہ ہو تو انہی صفات کا حامل کمیت گھوڑا عمدہ ہے۔
تشریح :
1۔گھوڑے اپنے اپنے رنگ کے لحاظ سے بھی اعلی یا ادنی شمار کیے جاتے ہیں۔بعض رنگ عمدہ سمجھے جاتے ہیں جن میں کئی اقسام اس حدیث میں ذکر کی گئی ہیں۔
(ا) سیاہ گھوڑا جس کی پیشانی سفید ہو۔
(ب) سیاہ گھوڑا جس کے پاؤں سفید ہو۔
(ج) سیاہ گھوڑا جس کا ہونٹ اور ناک سفید ہو۔
(د)سیاہ گھوڑا جس کے تین پاؤں سفید ہو اور اگلا دایاں پاؤں سفید نہ ہو۔
(و)کمیت (سیاہی مائل سرخ) گھوڑا جس کی پیشانی سفید ہو۔
(ر)کمیت گھوڑا جس کے پاؤں سفید ہوں
(ز)کمیت گھوڑا جس کا ہونٹ اور ناک سفید ہو۔
(ی)جس کے تین پاؤں سفید ہو اگلا دایاں پاؤں سفید نہ ہو۔
2۔مجاہد کو جہاد میں استعمال ہونے والے جانوروں کے بارے میں معلومات ہونی چاہییں کہ کون سا جانور بہتر ہےاور کس قسم کا جانور مفید نہیں۔اسی طرح گاڑیوں اور اسلحے کی مختلف اقسام اور ان کی خوبیوں اور خامیوں سے واقفیت ہونی چاہیےتاکہ اچھی چیز حاصل کی جائے جس سے جہاد کے کام میں آسانی ہو اور زیادہ فائدے حاصل ہوسکے اور نکمی چیز حاصل نہ کی جائے۔
1۔گھوڑے اپنے اپنے رنگ کے لحاظ سے بھی اعلی یا ادنی شمار کیے جاتے ہیں۔بعض رنگ عمدہ سمجھے جاتے ہیں جن میں کئی اقسام اس حدیث میں ذکر کی گئی ہیں۔
(ا) سیاہ گھوڑا جس کی پیشانی سفید ہو۔
(ب) سیاہ گھوڑا جس کے پاؤں سفید ہو۔
(ج) سیاہ گھوڑا جس کا ہونٹ اور ناک سفید ہو۔
(د)سیاہ گھوڑا جس کے تین پاؤں سفید ہو اور اگلا دایاں پاؤں سفید نہ ہو۔
(و)کمیت (سیاہی مائل سرخ) گھوڑا جس کی پیشانی سفید ہو۔
(ر)کمیت گھوڑا جس کے پاؤں سفید ہوں
(ز)کمیت گھوڑا جس کا ہونٹ اور ناک سفید ہو۔
(ی)جس کے تین پاؤں سفید ہو اگلا دایاں پاؤں سفید نہ ہو۔
2۔مجاہد کو جہاد میں استعمال ہونے والے جانوروں کے بارے میں معلومات ہونی چاہییں کہ کون سا جانور بہتر ہےاور کس قسم کا جانور مفید نہیں۔اسی طرح گاڑیوں اور اسلحے کی مختلف اقسام اور ان کی خوبیوں اور خامیوں سے واقفیت ہونی چاہیےتاکہ اچھی چیز حاصل کی جائے جس سے جہاد کے کام میں آسانی ہو اور زیادہ فائدے حاصل ہوسکے اور نکمی چیز حاصل نہ کی جائے۔