كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ فَضْلِ غَزْوِ الْبَحْرِ ضعیف جداً حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ الْجُبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْكِنْدِيُّ حَدَّثَنَا عُفَيْرُ بْنُ مَعْدَانَ الشَّامِيُّ عَنْ سُلَيْمِ بْنِ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ شَهِيدُ الْبَحْرِ مِثْلُ شَهِيدَيْ الْبَرِّ وَالْمَائِدُ فِي الْبَحْرِ كَالْمُتَشَحِّطِ فِي دَمِهِ فِي الْبَرِّ وَمَا بَيْنَ الْمَوْجَتَيْنِ كَقَاطِعِ الدُّنْيَا فِي طَاعَةِ اللَّهِ وَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَكَلَ مَلَكَ الْمَوْتِ بِقَبْضِ الْأَرْوَاحِ إِلَّا شَهِيدَ الْبَحْرِ فَإِنَّهُ يَتَوَلَّى قَبْضَ أَرْوَاحِهِمْ وَيَغْفِرُ لِشَهِيدِ الْبَرِّ الذُّنُوبَ كُلَّهَا إِلَّا الدَّيْنَ وَلِشَهِيدِ الْبَحْرِ الذُّنُوبَ وَالدَّيْنَ
کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: سمندری جہاد کی فضیلت حضرت ابوامامہ ؓ سےر وایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپ فرمارہے تھے: سمندر کا شہید خشکی کے دوشہیدوں کے برابر ہے۔ اور سمندر ( کےسفر ) میں جس کا سر چکراتا ہے وہ خشکی میں اپنے خون سے آلودہ ہو کر تڑپنے والے کی طرح ہے اور دو موجوں کے درمیان ( کا فاصلہ طے کرنے والا) ایسے ہے جیسے اللہ کی راہ میں ساری دنیا کا فاصلہ طے کرنے والا ۔ اللہ تعالی نےموت کے فرشتے کو روحیں قبض کرنے پر مقرر کیا ہے سوائے سمندر کے شہید کے، ان کی روحیں اللہ تعالی خود قبض کرتا ہے۔ وہ خشکی کے شہید کے سارے گناہ بخش دیتا ہے سوائے قرض کے اورسمندر کے شہید کے گناہ بھی بخش دیتا ہے اور قرض بھی۔