Book - حدیث 2771

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ فَضْلِ الْحَرَسِ وَالتَّكْبِيرِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِرَجُلٍ أُوصِيكَ بِتَقْوَى اللَّهِ وَالتَّكْبِيرِ عَلَى كُلِّ شَرَفٍ

ترجمہ Book - حدیث 2771

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: جہاد میں پہرہ دینے اور تکبیر کہنے کی فضیلت حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے ایک آدمی سے فرمایا: میں تجھے اللہ سے ڈرنے کی اور ہر بلندجگہ تکبیر کہنے کی وصیت کرتا ہوں۔
تشریح : 1۔اللہ سے ڈرنے اور تقوی کو پیش نظر رکھنے کی ہر جگہ ضرورت ہوتی ہےلیکن جہاد میں اس کا خیال رکھنے کی زیادہ ضرورت ہوتی ہےتاکہ خلوص نیت اطاعت امیر جہاد کی مشکلات پر صبر اور مال غنیمت میں خیانت سے اجتناب وغیرہ جیسے مشکل معاملات پر آسانی سے عمل ہوسکے۔ 2۔عام سفر میں بھی بلند جگہ پر الله اكبر اور نیچے اترتے ہوئے سبحان الله كہنا مسنون ہے۔(صحيح البخاري الجهاد باب التكبير اذا علا شرفاً حديث:٢٩٩٤) 1۔اللہ سے ڈرنے اور تقوی کو پیش نظر رکھنے کی ہر جگہ ضرورت ہوتی ہےلیکن جہاد میں اس کا خیال رکھنے کی زیادہ ضرورت ہوتی ہےتاکہ خلوص نیت اطاعت امیر جہاد کی مشکلات پر صبر اور مال غنیمت میں خیانت سے اجتناب وغیرہ جیسے مشکل معاملات پر آسانی سے عمل ہوسکے۔ 2۔عام سفر میں بھی بلند جگہ پر الله اكبر اور نیچے اترتے ہوئے سبحان الله كہنا مسنون ہے۔(صحيح البخاري الجهاد باب التكبير اذا علا شرفاً حديث:٢٩٩٤)