Book - حدیث 2767

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ فَضْلِ الرِّبَاطِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صحیح حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ عَنْ زُهْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ مَاتَ مُرَابِطًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَجْرَى عَلَيْهِ أَجْرَ عَمَلِهِ الصَّالِحِ الَّذِي كَانَ يَعْمَلُ وَأَجْرَى عَلَيْهِ رِزْقَهُ وَأَمِنَ مِنْ الْفَتَّانِ وَبَعَثَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ آمِنًا مِنْ الْفَزَعِ

ترجمہ Book - حدیث 2767

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: اللہ کی راہ میں مورچہ بند ہونے کی فضیلت حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں محاذ جنگ پر جہاد کے لیے تیار ہونے کی حالت میں فوت ہوا تووہ جو نیک عمل کرتا تھا اللہ اس کے لیے اس عمل کا ثواب جاری فرمادیتا ہے۔اور اس کا رزق جاری فر دیتا ہے اسے آزمانے والوں( منکرنکیر) کا خوف نہیں ہوتا۔ اور اللہ اسے قیامت کے دن خوف سے محفوظ اٹھائے گا۔
تشریح : 1۔تیاری کا مطلب یہ ہے کہ وہ سرحد پر جنگ لے لیے بالکل تیار ہوتا ہے کہ جونہی جنگ شروع ہو وہ فوراً اس میں شریک ہوجائے۔ 2۔خلوص نیت کی وجہ سے نیک اعمال کا ثواب مل جاتا ہےاگرچہ اس عمل کو انجام دینے کا موقع نہ ملا ہو۔ 3۔ثواب جاری ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ زندگی میں جو نیک اعمال کرتا تھا موت کے بعد بھی مسلسل ان اعمال کے برابر ثواب ملتا رہتا ہے۔ 4۔رزق سے مراد جنت کا رزق ہے۔ 5۔(فتان) آزمانے والوں سے مراد قبر میں حساب کتاب لینے والے فرشتے ہیں۔ایسے شخص سے قبر میں حساب نہیں لیا جاتا یا وہ سوالوں کا صحیح جواب دیکر کامیاب ہوجاتا ہے۔اس لفظ(فتان) بھی پڑھاگیا ہے اس صورت میں اس سے دجال یا شیطان یا عذاب کا فرشتہ مراد ہے۔محاذ پر وفات پانے والا ان سے محفوظ رہے گا۔ 1۔تیاری کا مطلب یہ ہے کہ وہ سرحد پر جنگ لے لیے بالکل تیار ہوتا ہے کہ جونہی جنگ شروع ہو وہ فوراً اس میں شریک ہوجائے۔ 2۔خلوص نیت کی وجہ سے نیک اعمال کا ثواب مل جاتا ہےاگرچہ اس عمل کو انجام دینے کا موقع نہ ملا ہو۔ 3۔ثواب جاری ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ زندگی میں جو نیک اعمال کرتا تھا موت کے بعد بھی مسلسل ان اعمال کے برابر ثواب ملتا رہتا ہے۔ 4۔رزق سے مراد جنت کا رزق ہے۔ 5۔(فتان) آزمانے والوں سے مراد قبر میں حساب کتاب لینے والے فرشتے ہیں۔ایسے شخص سے قبر میں حساب نہیں لیا جاتا یا وہ سوالوں کا صحیح جواب دیکر کامیاب ہوجاتا ہے۔اس لفظ(فتان) بھی پڑھاگیا ہے اس صورت میں اس سے دجال یا شیطان یا عذاب کا فرشتہ مراد ہے۔محاذ پر وفات پانے والا ان سے محفوظ رہے گا۔