Book - حدیث 2754

كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ فَضْلِ الْجِهَادِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ شَيْبَانَ عَنْ فِرَاسٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ مَضْمُونٌ عَلَى اللَّهِ إِمَّا أَنْ يَكْفِتَهُ إِلَى مَغْفِرَتِهِ وَرَحْمَتِهِ وَإِمَّا أَنْ يَرْجِعَهُ بِأَجْرٍ وَغَنِيمَةٍ وَمَثَلُ الْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ كَمَثَلِ الصَّائِمِ الْقَائِمِ الَّذِي لَا يَفْتُرُ حَتَّى يَرْجِعَ

ترجمہ Book - حدیث 2754

کتاب: جہاد سے متعلق احکام ومسائل باب: اللہ کی راہ میں جہا د کی فضیلت حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، نبیﷺ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے کو اللہ کی طرف سے یہ ضمانت حاصل ہے کہ وہ اسے یا تو( شہادت کی موت دے کر) اپنی بخشش اور رحمت کے دامن میں لے لے گا، یا پھر ثواب اور غنیمت کےساتھ واپس (گھر) لے آئے گا۔ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا ، واپسی تک اس روزہ رکھنے والے اور قیام کرنے والے کی طرح ( ثواب حاصل کرتا ) ہے جو (نفلی روزوں اور نفلی نمازوں سے ) تھکتا نہیں۔
تشریح : 1۔مسلسل روزے رکھنا یا مسلسل نماز میں مشغول رہناایک ناممکن عمل ہے کیونکہ انسان اپنی جسمانی ضروریات پوری کرنے کے لیے نماز سے باہر آنے اور روزہ افطار کرنے پر مجبور ہے لیکن مجاہد جب عملی طور پر جنگ میں مشغول نہ ہو پھر بھی اسے چواب ملتا رہتا ہے۔اس لحاظ سے جہاد زیادہ ثواب کا باعث ہے۔ 2۔مال غنیمت مجاہد کے لیے ایک انعام ہے کیونکہ وہ اسے بھی نیکی کے کاموں میں خرچ کرتا ہے۔اس طرح مزید ثواب حاصل کرتا ہے۔ 1۔مسلسل روزے رکھنا یا مسلسل نماز میں مشغول رہناایک ناممکن عمل ہے کیونکہ انسان اپنی جسمانی ضروریات پوری کرنے کے لیے نماز سے باہر آنے اور روزہ افطار کرنے پر مجبور ہے لیکن مجاہد جب عملی طور پر جنگ میں مشغول نہ ہو پھر بھی اسے چواب ملتا رہتا ہے۔اس لحاظ سے جہاد زیادہ ثواب کا باعث ہے۔ 2۔مال غنیمت مجاہد کے لیے ایک انعام ہے کیونکہ وہ اسے بھی نیکی کے کاموں میں خرچ کرتا ہے۔اس طرح مزید ثواب حاصل کرتا ہے۔