Book - حدیث 2752

كِتَابُ الْفَرَائِضِ بَابُ الرَّجُلِ يُسْلِمُ عَلَى يَدَيِ الرَّجُلِ حسن صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ قَالَ سَمِعْتُ تَمِيمًا الدَّارِيَّ يَقُولُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا السُّنَّةُ فِي الرَّجُلِ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ يُسْلِمُ عَلَى يَدَيْ الرَّجُلِ قَالَ هُوَ أَوْلَى النَّاسِ بِمَحْيَاهُ وَمَمَاتِهِ

ترجمہ Book - حدیث 2752

کتاب: وراثت سے متعلق احکام ومسائل باب: کسی کےہاتھ پرمسلمان ہونےوالا حضرت تمیم داری ؓ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اہل کتاب کے اس شخص کے بارے میں کیا قانون ہے جو ایک آدمی کے ہاتھ پر اسلام قبول کرے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: زندگی اور موت دونوں حالتوں میں اس کا اس سے تعلق سب لوگوں سے زیادہ ہے۔
تشریح : 1۔یہ بھی ولاء کی ایک صورت ہے کہ ایک غیر مسلم کسی مسلمان کے ہاتھ پر اسلام قبول کرے۔ اس نو مسلم کے دوسرے رشتے دار غیر مسلم ہونے کی وجہ سے اس کے وارث نہیں ہوسکتے،اس لیے یہی اس کا وارث ہوگا۔ 2۔اگر نو مسلم کے دوسرے مسلمان وارث موجود ہوں تو وہی اس کا ترکہ لیں گے، البتہ اگروہ اصحاب الفروض ہوں اور ا س کا کوئی عصبہ رشتے دار مسلمان نہ ہو تو مسلمان کرنے والا اس نو مسلم کا عصبہ ہوکر وارث ہوگا۔ واللہ اعلم 1۔یہ بھی ولاء کی ایک صورت ہے کہ ایک غیر مسلم کسی مسلمان کے ہاتھ پر اسلام قبول کرے۔ اس نو مسلم کے دوسرے رشتے دار غیر مسلم ہونے کی وجہ سے اس کے وارث نہیں ہوسکتے،اس لیے یہی اس کا وارث ہوگا۔ 2۔اگر نو مسلم کے دوسرے مسلمان وارث موجود ہوں تو وہی اس کا ترکہ لیں گے، البتہ اگروہ اصحاب الفروض ہوں اور ا س کا کوئی عصبہ رشتے دار مسلمان نہ ہو تو مسلمان کرنے والا اس نو مسلم کا عصبہ ہوکر وارث ہوگا۔ واللہ اعلم