Book - حدیث 2700

كِتَابُ الْوَصَايَا بَابُ الْحَثِّ عَلَى الْوَصِيَّةِ ضعیف حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا دُرُسْتُ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الرَّقَاشِيُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَحْرُومُ مَنْ حُرِمَ وَصِيَّتَهُ

ترجمہ Book - حدیث 2700

کتاب: وصیت سے متعلق احکام ومسائل باب: وصیت کی ترغیب انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’محروم وہ ہے جو اپنی وصیت کرنے سے محروم رہا۔‘‘
تشریح : مذکورہ روایت اکثر محققین کے نزدیک ضعیف ہے، تاہم حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جو شخص وصیت کیے بغیر فوت ہوگیا ، وہ ان فوائد سے محروم رہ گیا جو اسے وصیت سے حاصل ہوسکتے تھے، مثلاً: صدقہ کرنے کی وصیت کرتا تو اس کے بعد میں اس کا ثواب ملتا، قرض کی ادائیگی کی وصیت کرتا تو ۃوارث اس کا قرض ادا کردیتے اور وہ بری الذمہ ہوجاتا ۔فوت ہوجانے کے بعد اس کوتاہی کی تلافی ناممکن ہے، اس لیے ایسا شخص بہت سی خیر سے محروم رہ گیا۔ مذکورہ روایت اکثر محققین کے نزدیک ضعیف ہے، تاہم حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جو شخص وصیت کیے بغیر فوت ہوگیا ، وہ ان فوائد سے محروم رہ گیا جو اسے وصیت سے حاصل ہوسکتے تھے، مثلاً: صدقہ کرنے کی وصیت کرتا تو اس کے بعد میں اس کا ثواب ملتا، قرض کی ادائیگی کی وصیت کرتا تو ۃوارث اس کا قرض ادا کردیتے اور وہ بری الذمہ ہوجاتا ۔فوت ہوجانے کے بعد اس کوتاہی کی تلافی ناممکن ہے، اس لیے ایسا شخص بہت سی خیر سے محروم رہ گیا۔