كِتَابُ الْوَصَايَا بَابُ هَلْ أَوْصَى رَسُولُ اللَّهِﷺ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى أَوْصَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ قَالَ لَا قُلْتُ فَكَيْفَ أَمَرَ الْمُسْلِمِينَ بِالْوَصِيَّةِ قَالَ أَوْصَى بِكِتَابِ اللَّهِ قَالَ مَالِكٌ وَقَالَ طَلْحَةُ بْنُ مُصَرِّفٍ قَالَ الْهُزَيْلُ بْنُ شُرَحْبِيلَ أَبُو بَكْرٍ كَانَ يَتَأَمَّرُ عَلَى وَصِيِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَدَّ أَبُو بَكْرٍ أَنَّهُ وَجَدَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدًا فَخَزَمَ أَنْفَهُ بِخِزَامٍ.
کتاب: وصیت سے متعلق احکام ومسائل باب: کیارسول اللہًﷺنےوصیت فرمائی تھی؟ طلحہ بن مصرف ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے کہا: کیا اللہ کے رسول ﷺ نے کسی چیز کے بارے میں وصیت فرمائی تھی؟ انہوں نے فرمایا: نہیں۔ میں نے کہا: تو آپ ﷺ نے مسلمانوں کو وصیت کا حکم کیسے دیا؟ انہوں نے فرمایا: آپ نے اللہ کی کتاب ( پر عمل کرنے) کی وصیت کی تھی۔ ہزیل بن شرحبیل ؓ نے کہا: کیا ابو بکر ؓ رسول اللہ ﷺ کے وصی کو ( جو علی کو قرار دیا جاتا ہے) نظر انداز کر کے امیر بن سکتے تھے؟ ابو بکر ؓ تو یہ چاہتے تھے کہ انہیں رسول اللہ ﷺ کی کسی کے حق میں وصیت مل جاتی ، خواہ وہ ان کی ناک میں نکیل ڈال لیتا۔