Book - حدیث 2695

كِتَابُ الْوَصَايَا بَابُ هَلْ أَوْصَى رَسُولُ اللَّهِﷺ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا تَرَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دِينَارًا وَلَا دِرْهَمًا وَلَا شَاةً وَلَا بَعِيرًا وَلَا أَوْصَى بِشَيْءٍ

ترجمہ Book - حدیث 2695

کتاب: وصیت سے متعلق احکام ومسائل باب: کیارسول اللہًﷺنےوصیت فرمائی تھی؟ ام المومنین عائشہ ؓا سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے ( ترکے میں) نہ کوئی دینار چھوڑا نہ درہم ، نہ کوئی بکری نہ اونٹ اور نہ آپ نے کسی چیز کے بارے میں وصیت کی۔‘‘
تشریح : 1۔رسو ل اللہﷺ نے اس بارے میں یہ فرمایا تھا: ’’ میرے وارث، دینار اور درہم تقسیم نہیں کریں گے۔ میری بیویوں کے خرچ او رعامل کے اخراجات کے بعد جو بچے وہ صدقہ ہے۔‘‘ (صحیح البخاری، الوصایا، باب نفقۃ القیم للموقف، حدیث:2776) 2۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی ﷜ کو کچھ خاص وصیتیں کی تھیں، یا ان کے حق میں خلافت کی تھی، یہ تصور بالکل غلط ہے جیسا کہ خود حضرت علی﷜ نے اس کی تردید فرمائی ہے۔دیکھئے ، حدیث: 2658، 2698) 1۔رسو ل اللہﷺ نے اس بارے میں یہ فرمایا تھا: ’’ میرے وارث، دینار اور درہم تقسیم نہیں کریں گے۔ میری بیویوں کے خرچ او رعامل کے اخراجات کے بعد جو بچے وہ صدقہ ہے۔‘‘ (صحیح البخاری، الوصایا، باب نفقۃ القیم للموقف، حدیث:2776) 2۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی ﷜ کو کچھ خاص وصیتیں کی تھیں، یا ان کے حق میں خلافت کی تھی، یہ تصور بالکل غلط ہے جیسا کہ خود حضرت علی﷜ نے اس کی تردید فرمائی ہے۔دیکھئے ، حدیث: 2658، 2698)