كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ الْعَفْوِ فِي الْقِصَاصِ صحیح حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَنْبَأَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَكْرٍ الْمُزَنِيُّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ قَالَ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ مَا رُفِعَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْءٌ فِيهِ الْقِصَاصُ إِلَّا أَمَرَ فِيهِ بِالْعَفْوِ
کتاب: دیتوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: قصاص کومعاف کرنا
انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے سامنے جب بھی کوئی ایسا مقدمہ پیش کیا گیا جس میں قصاص ہوتا تو رسول اللہ ﷺ نے معاف کرنے کا حکم دیا۔
تشریح :
1۔قصاص لینا جائز ہے لیکن معاف کردینا افضل ہے۔2۔ حاکم فریقین کو معافی یاصلح کا مشورہ دے سکتا ہے لیکن متعلقہ فریق کے لیے ضروری نہیں کہ اس مشورے کو تسلیم کرے۔
1۔قصاص لینا جائز ہے لیکن معاف کردینا افضل ہے۔2۔ حاکم فریقین کو معافی یاصلح کا مشورہ دے سکتا ہے لیکن متعلقہ فریق کے لیے ضروری نہیں کہ اس مشورے کو تسلیم کرے۔