Book - حدیث 2682

كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ أَعَفُّ النَّاسِ قِتْلَةً أَهْلُ الْإِيمَانِ ضعیف حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ شِبَاكٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هُنَيِّ بْنِ نُوَيْرَةَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَعَفَّ النَّاسِ قِتْلَةً أَهْلُ الْإِيمَانِ

ترجمہ Book - حدیث 2682

کتاب: دیتوں سے متعلق احکام ومسائل باب: مومن قتل کرتےوقت بھی سب لوگوں سےزیادہ تقوےکاخیال رکھتےہیں عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مومن ہی قتل کرنے کے انداز میں بھی سب لوگوں سے زیادہ گناہ سے بچنے والے ہوتے ہیں۔ ‘‘
تشریح : مذکورہ دونوں روایتیں اکثر محققین کے نزدیک ضعیف ہیں، تاہم صحیح مسلم میں اسی مفہوم کی روایت موجود ہے جس میں رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ جب تم قتل کرو تو اچھے طریقے سے قتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو۔ آدمی کو چاہیے کہ اپنی چھری تیز کرے، اور ذبح ہوتے والے جانور کو راحت پہنچائے (ممکن حد تک کم سے کم تکلیف پہنچائے۔‘‘) ( صحیح مسلم، الصید والذبائج، باب الامر باحسان الذبح والقتل، وتحدید الشفرۃ، حدیث:1955، وسنن ابن ماجہ، حدیث:3170) مذکورہ دونوں روایتیں اکثر محققین کے نزدیک ضعیف ہیں، تاہم صحیح مسلم میں اسی مفہوم کی روایت موجود ہے جس میں رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ جب تم قتل کرو تو اچھے طریقے سے قتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو۔ آدمی کو چاہیے کہ اپنی چھری تیز کرے، اور ذبح ہوتے والے جانور کو راحت پہنچائے (ممکن حد تک کم سے کم تکلیف پہنچائے۔‘‘) ( صحیح مسلم، الصید والذبائج، باب الامر باحسان الذبح والقتل، وتحدید الشفرۃ، حدیث:1955، وسنن ابن ماجہ، حدیث:3170)