كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ دِيَةِ الْأَسْنَانِ صحیح حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْبَالِسِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَةَ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ النَّحْوِيُّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَضَى فِي السِّنِّ خَمْسًا مِنْ الْإِبِلِ
کتاب: دیتوں سے متعلق احکام ومسائل
باب: دانتوں کی دیت
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے دانت کے بارے میں پانچ اونٹوں کا فیصلہ فرمایا۔
تشریح :
1۔اگر کوئی کا دانت توڑ دے تو اس کا جرمانہ پانچ اونٹ ہے۔2۔ جتنے دانت توڑے جائیں، اتنا ہی جرمانہ بڑھتا چلا جائے گا ، یعنی ایک دانت کے بدلے میں پانچ اونٹ ہوں گے، خواہ ان کا مجموعہ پورے انسان کی دیت (سواونٹ) سے بھی زیادہ ہوجائے۔3۔ دانتوں کے مقام یا فائدے کے فرق کی بنا پر ان کی دیت میں فرق نہیں ہوگا۔
1۔اگر کوئی کا دانت توڑ دے تو اس کا جرمانہ پانچ اونٹ ہے۔2۔ جتنے دانت توڑے جائیں، اتنا ہی جرمانہ بڑھتا چلا جائے گا ، یعنی ایک دانت کے بدلے میں پانچ اونٹ ہوں گے، خواہ ان کا مجموعہ پورے انسان کی دیت (سواونٹ) سے بھی زیادہ ہوجائے۔3۔ دانتوں کے مقام یا فائدے کے فرق کی بنا پر ان کی دیت میں فرق نہیں ہوگا۔