Book - حدیث 2637

كِتَابُ الدِّيَاتِ بَابُ مَا لَا قَوَدَ فِيهِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ ابْنِ صُهْبَانَ عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا قَوَدَ فِي الْمَأْمُومَةِ وَلَا الْجَائِفَةِ وَلَا الْمُنَقِّلَةِ

ترجمہ Book - حدیث 2637

کتاب: دیتوں سے متعلق احکام ومسائل باب: جس صورت میں قصاص نہیں عباس بن عبدالمطلب ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دماغ کی جھلی تک پہنچ جانے والے زخم کا قصاص نہیں، نہ جسم کے اندرونی خلا( مثلا پیٹ) تک پہنچ جانے والے زخم میں اور نہ ہڈی کو اپنی جگہ سے ہٹا دینے والی چوٹ میں قصاص ہے۔
تشریح : ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ روایت کو سنداً ضعیف قراردیا ہے جبکہ بعض محققین نے حسن قراردیا ہے ۔ تفصیل کےلیے دیکھئے: ( الصیحیۃ للالبانی، رقم: 2190) بنابریں اس قسم کے زخم ، جن کا برابر برابر بدلہ نہ لیا جاسکے، ان کا قصاص نہیں ہوتا کیونکہ ممکن ہے مجرم کو اس سے کم یا زیادہ نقصان پہنچے جتنا اس نے پہنچایا ہے، اس لیے ایسے معاملات میں مالی جرمانے (دیت) کا فیصلہ کیا جاتا ہے جس کا تعین زخم کی نوعیت اور شدت کی بنا پر کیا جاتا ہے ہمارے فاضل محقق نے مذکورہ روایت کو سنداً ضعیف قراردیا ہے جبکہ بعض محققین نے حسن قراردیا ہے ۔ تفصیل کےلیے دیکھئے: ( الصیحیۃ للالبانی، رقم: 2190) بنابریں اس قسم کے زخم ، جن کا برابر برابر بدلہ نہ لیا جاسکے، ان کا قصاص نہیں ہوتا کیونکہ ممکن ہے مجرم کو اس سے کم یا زیادہ نقصان پہنچے جتنا اس نے پہنچایا ہے، اس لیے ایسے معاملات میں مالی جرمانے (دیت) کا فیصلہ کیا جاتا ہے جس کا تعین زخم کی نوعیت اور شدت کی بنا پر کیا جاتا ہے