كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ حَدِّ السَّكْرَانِ صحیح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّانَاجِ سَمِعْتُ حُضَيْنَ بْنَ الْمُنْذِرِ الرَّقَاشِيَّ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ فَيْرُوزَ الدَّانَاجُ قَالَ حَدَّثَنِي حُضَيْنُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ لَمَّا جِيءَ بِالْوَلِيدِ بْنِ عُقْبَةَ إِلَى عُثْمَانَ قَدْ شَهِدُوا عَلَيْهِ قَالَ لِعَلِيٍّ دُونَكَ ابْنَ عَمِّكَ فَأَقِمْ عَلَيْهِ الْحَدَّ فَجَلَدَهُ عَلِيٌّ وَقَالَ جَلَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ وَجَلَدَ أَبُو بَكْرٍ أَرْبَعِينَ وَجَلَدَ عُمَرُ ثَمَانِينَ وَكُلٌّ سُنَّةٌ
کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل
باب: شراب پینے والے کی سزا
حضرت حضنین بن منذر ؓ سے روایت ہے کہ ولید بن عقبہ کے خلاف (شراب نوشی کی) گواہی ملنے پر جب انہیں حضرت عثمان ؓ کے سامنے حاضر کیا گیا تو انہوں نے حضرت علی ؓ سے فرمایا: اپنے چچا کے بیٹے پر حد قائم کرو۔ حضرت علی نے انہیں کوڑے مارے اور فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے چالیس کوڑے مارے تھے اور حضرت ابوبکر ؓ نے بھی چالیس کوڑے مارے تھے اور حضرت عمر ؓ نے اسی کوڑے مارے۔ یہ سب سزائیں سنت ہیں۔
تشریح :
خلفاءے راشدین کا عمل سنت ہےاور اسے دلیل کے طور پر پیش کیا جاسکتاہے۔
نبی اکرمﷺ نےفرمایا:’’میری سنت میرے خلفائے راشدین کی سنت اختیار کرو۔‘‘(جامع الترمذی‘العلم‘باب ماجاء فی اخذ بالسۃواجتناب البدعۃ‘ حدیث:2672)
خلفاءے راشدین کا عمل سنت ہےاور اسے دلیل کے طور پر پیش کیا جاسکتاہے۔
نبی اکرمﷺ نےفرمایا:’’میری سنت میرے خلفائے راشدین کی سنت اختیار کرو۔‘‘(جامع الترمذی‘العلم‘باب ماجاء فی اخذ بالسۃواجتناب البدعۃ‘ حدیث:2672)