Book - حدیث 256

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ الِانْتِفَاعِ بِالْعِلْمِ وَالْعَمَلِ بِهِ ضعیف حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ سَيْفٍ، عَنْ أَبِي مُعَاذٍ الْبَصْرِيِّ، ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، عَنْ عَمَّارِ بْنِ سَيْفٍ، عَنْ أَبِي مُعَاذٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ جُبِّ الْحُزْنِ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا جُبُّ الْحُزْنِ؟ قَالَ: «وَادٍ فِي جَهَنَّمَ، يُتَعَوَّذُ مِنْهُ جَهَنَّمُ كُلَّ يَوْمٍ أَرْبَعَمِائَةِ مَرَّةٍ» ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ يَدْخُلُهُ؟ قَالَ «أُعِدَّ لِلْقُرَّاءِ الْمُرَائِينَ بِأَعْمَالِهِمْ، وَإِنَّ مِنْ أَبْغَضِ الْقُرَّاءِ إِلَى اللَّهِ الَّذِينَ يَزُورُونَ الْأُمَرَاءَ» قَالَ الْمُحَارِبِيُّ: «الْجَوَرَةَ» . قَالَ: أَبُو الْحَسَنِ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ سَيْفٍ، عَنْ أَبِي مُعَاذٍ، قَالَ: مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ عَمَّارٌ: لَا أَدْرِي مُحَمَّدٌ، أَوْ أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ .

ترجمہ Book - حدیث 256

کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت باب: علم سے فائدہ اٹھانا اور اس پر عمل کرنا سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:’’ حُبُّ الْحُزْن سے اللہ کی پناہ مانگو۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول حب الحزن ( غم کا کنواں) کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا:’’ جہنم کی ایک وادی ہے جس سے باقی جہنم بھی روزانہ چار سو دفعہ پناہ مانگتی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس میں کون داخل ہوگا؟ فرمایا: ’’ یہ وادی ان قاریوں کے لئے تیار کی گئی ہے جو اپنے اعمال میں ریاکاری کرتے ہیں ، اور اللہ کے ہاں سب سے قابل نفرت قراء وہ ہیں جو حکمرانوں سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔‘‘ امام ابن ماجہ ؓ نے ایک دوسری سند سے(حدیث کے راوی ابن سرین)کے بارے میں راوی کا تردد بھی بیان کیاکہ وہ محمد بن سرین ہے یا انس بن سرین۔