Book - حدیث 2536

كِتَابُ الْحُدُودِ بَابُ الْمُرْتَدِّ عَنْ دِينِهِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْ مُشْرِكٍ أَشْرَكَ بَعْدَ مَا أَسْلَمَ عَمَلًا حَتَّى يُفَارِقَ الْمُشْرِكِينَ إِلَى الْمُسْلِمِينَ

ترجمہ Book - حدیث 2536

کتاب: شرعی سزاؤں سے متعلق احکام ومسائل باب: اسلام چھوڑ کر مرتد ہو جانے والا حضرت بہز بن حکیم ؓ اپنے والد (حضرت حکیم بن معاویہ ؓ) سے اور وہ ان کے دادا (حضرت معاویہ بن حیدہ قشیری ؓ) سے روایت کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس مشرک کا کوئی عمل قبول نہیں کرتا جو اسلام لانے کے بعد مشرک ہو جائے حتی کہ وہ مشرکوں کو چھوڑ کر مسلمانوں سے آ ملے۔
تشریح : (1)دین تبدیل کرنے سے مراد اسلام چھوڑ کر دوسرامذہب اختیار کرناہے۔کسی یہودی کا عیسائی ہوجانا یا مجوسی یہودی ہوجانا اس میں شامل نہیں۔ (2)مرتد کے لیے توبہ کی گنجائش ہے۔اگر وہ توبہ کرکےکافروں سے تعلق ختم کرلے اس کی توبہ قبول ہے اس صورت میں اسے سزائے موت نہیں دی جائے گی۔ (1)دین تبدیل کرنے سے مراد اسلام چھوڑ کر دوسرامذہب اختیار کرناہے۔کسی یہودی کا عیسائی ہوجانا یا مجوسی یہودی ہوجانا اس میں شامل نہیں۔ (2)مرتد کے لیے توبہ کی گنجائش ہے۔اگر وہ توبہ کرکےکافروں سے تعلق ختم کرلے اس کی توبہ قبول ہے اس صورت میں اسے سزائے موت نہیں دی جائے گی۔