Book - حدیث 2518

كِتَابُ الْعِتْقِ بَابُ الْمُكَاتَبِ حسن حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ كُلُّهُمْ حَقٌّ عَلَى اللَّهِ عَوْنُهُ الْغَازِي فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُكَاتَبُ الَّذِي يُرِيدُ الْأَدَاءَ وَالنَّاكِحُ الَّذِي يُرِيدُ التَّعَفُّفَ

ترجمہ Book - حدیث 2518

کتاب: غلام آزاد کرنے سے متعلق احکام ومسائل باب: غلام سے آزادی کے معاہدے کا بیان حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تین قسم کے تمام آدمیوں کی مدد اللہ نے اپنے ذمے لے لی ہے۔ اللہ کے راستے میں جنگ کرنے والا، وہ مکاتب جو ادائیگی کا ارادہ رکھتا ہے اور وہ نکاح کرنے والا جس کا مقصد پاک دامن رہنا ہے۔
تشریح : (1)[مکاتبت]ایک معاہدہ ہےجوغلام اور اس کے آقاکے درمیان ہوتاہے کہ ایک متعین مدت میں غلام اتنی رقم کما کر آقا کودےدے گا۔جب رقم کی ادائیگی مکمل ہوجائے گی غلام آزادہوجائےگا۔ (2)کما کرآزادحاصل کرنے سے معلوم ہوتاہےیہ غلام آزاد ہونے کے بعدبھی اپنے پاؤں پرکھڑاہوکر باعزت زندگی گزارسکے گا خاص طورپر جب کہ وہ وعدہ کی پاسداری کاارادہ رکھتا ہوتو اللہ تعالیٰ اس کےلیے آسانی فرمادیتا ہے اور اپنے خلوص اورمحنت کی بدولت وہ آزادی حاصل کرلیتاہے۔ (3)غلام کوآزاد کرنا بہت بڑی نیک ہے۔وہ اگرمکاتبت کےطور ہوتب بھی بڑی نیکی ہےلیکن اگر بلامعاوضہ آزادکردیا جائے تواس نیکی کادرجہ بہت بڑھ جاتاہے۔ (4)جہاد اگر خلوص نیت سے ہو تبھی اسے فی سبیل اللہ قراردیا جاسکتا ہے۔اگرجہادکے دوران شرعی آب کو ملحوظ رکھا جائے تواللہ کی نصرت وتائید ضرور حاصل ہوتی ہے۔ (5)پاک دامنی اسلامی معاشرے کانمایاںوصف ہےجس کوقائم رکھنے کا ایک بڑاذریعہ نکاح ہے اگرچہ نکاح کے اور بھی بڑے فوائدہیں لیکن بے حیائی سے بچاؤ اورپاک دامنی کا حصول اس کا بنیادی مقصدہے۔ (1)[مکاتبت]ایک معاہدہ ہےجوغلام اور اس کے آقاکے درمیان ہوتاہے کہ ایک متعین مدت میں غلام اتنی رقم کما کر آقا کودےدے گا۔جب رقم کی ادائیگی مکمل ہوجائے گی غلام آزادہوجائےگا۔ (2)کما کرآزادحاصل کرنے سے معلوم ہوتاہےیہ غلام آزاد ہونے کے بعدبھی اپنے پاؤں پرکھڑاہوکر باعزت زندگی گزارسکے گا خاص طورپر جب کہ وہ وعدہ کی پاسداری کاارادہ رکھتا ہوتو اللہ تعالیٰ اس کےلیے آسانی فرمادیتا ہے اور اپنے خلوص اورمحنت کی بدولت وہ آزادی حاصل کرلیتاہے۔ (3)غلام کوآزاد کرنا بہت بڑی نیک ہے۔وہ اگرمکاتبت کےطور ہوتب بھی بڑی نیکی ہےلیکن اگر بلامعاوضہ آزادکردیا جائے تواس نیکی کادرجہ بہت بڑھ جاتاہے۔ (4)جہاد اگر خلوص نیت سے ہو تبھی اسے فی سبیل اللہ قراردیا جاسکتا ہے۔اگرجہادکے دوران شرعی آب کو ملحوظ رکھا جائے تواللہ کی نصرت وتائید ضرور حاصل ہوتی ہے۔ (5)پاک دامنی اسلامی معاشرے کانمایاںوصف ہےجس کوقائم رکھنے کا ایک بڑاذریعہ نکاح ہے اگرچہ نکاح کے اور بھی بڑے فوائدہیں لیکن بے حیائی سے بچاؤ اورپاک دامنی کا حصول اس کا بنیادی مقصدہے۔