كِتَابُ الْعِتْقِ بَابُ الْمُدَبَّرِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ دَبَّرَ رَجُلٌ مِنَّا غُلَامًا وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ فَبَاعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاشْتَرَاهُ ابْنُ النَّحَّامِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَدِيٍّ
کتاب: غلام آزاد کرنے سے متعلق احکام ومسائل
باب: مدبر غلام کا حکم
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہمارے قبیلے کے ایک آدمی نے ایک غلام کو مدبر قرار دے دیا۔ اس کے پاس اس غلام کے علاوہ کوئی مال نہیں تھا۔ نبی ﷺ نے اس (غلام) کو فروخت کر دیا۔ اسے قبیلہ بنو عدی کے ایک شخص ابن نحام (ؓ) نے خرید لیا۔
تشریح :
(1)مدبر سے مراد وہ غلام ہے جسے اس کامالک یہ کہہ دے تو میرے مرنے کے بعد آزاد ہے۔(فتح الباری:531/4)
(2)جب تک آقازندہ ہےمدبر غلام ہی رہتاہے اور اس پر غلاموں والے سب احکام لاگوہوتے ہیں۔
(2)مجبوری کی حالت مدبر غلام کی اس مشروط آزادی کو کالعدم قراردیا جاسکتاہےجیساکہ اس حدیث میں ہےکہ آزادکرنےوالے کےپاس کوئی مال نہیں تھا۔صیحح بخاری میں ہے وہ محتاج تھا۔(صیحح البخاری البیوع باب بیع الزابدۃ حدیث:2141) حدیث:2141) اس کے علاوہ مقروض بھی تھا۔(فتح الباری البیوع باب بیع المدبر بحوالہ اسما عیلیی)
(4)آزاد کرنے والے صحابی کانام ابو مذکور بیان کیاجاتاہے۔(سنن ابی داود العتق باب فی بیع المدبر حدیث:3955)
(5)خریدنے والے صحابی کانام حضرت نعیم بن عبداللہ تھا۔(صیحح البخاری البیوع باب بیع المزبدۃ حدیث:2141)انھی کو ابن نحام بھی کہاجاتاہے کیونکہ رسول اللہﷺنے جنت میں ان کے کھنکھارنے کی آواز سنی تھی۔(حاشیہ صیحح المسلم از محمدفواد عبدالباقی الایمان باب دجوازبیع المدبر)
(6)اس غلام کا نام یعقوب ( )تھا۔سنن ابی داودالعتق باب فی بیع المدبرۃحدیث:997)
(7)غلام کی قیمت آٹھ سو رہم ادا گئی۔(صیحح البخاری الاحکام باب بیع الامام علی الناس اموالھم وضیاعھم حدیث:7186)
(1)مدبر سے مراد وہ غلام ہے جسے اس کامالک یہ کہہ دے تو میرے مرنے کے بعد آزاد ہے۔(فتح الباری:531/4)
(2)جب تک آقازندہ ہےمدبر غلام ہی رہتاہے اور اس پر غلاموں والے سب احکام لاگوہوتے ہیں۔
(2)مجبوری کی حالت مدبر غلام کی اس مشروط آزادی کو کالعدم قراردیا جاسکتاہےجیساکہ اس حدیث میں ہےکہ آزادکرنےوالے کےپاس کوئی مال نہیں تھا۔صیحح بخاری میں ہے وہ محتاج تھا۔(صیحح البخاری البیوع باب بیع الزابدۃ حدیث:2141) حدیث:2141) اس کے علاوہ مقروض بھی تھا۔(فتح الباری البیوع باب بیع المدبر بحوالہ اسما عیلیی)
(4)آزاد کرنے والے صحابی کانام ابو مذکور بیان کیاجاتاہے۔(سنن ابی داود العتق باب فی بیع المدبر حدیث:3955)
(5)خریدنے والے صحابی کانام حضرت نعیم بن عبداللہ تھا۔(صیحح البخاری البیوع باب بیع المزبدۃ حدیث:2141)انھی کو ابن نحام بھی کہاجاتاہے کیونکہ رسول اللہﷺنے جنت میں ان کے کھنکھارنے کی آواز سنی تھی۔(حاشیہ صیحح المسلم از محمدفواد عبدالباقی الایمان باب دجوازبیع المدبر)
(6)اس غلام کا نام یعقوب ( )تھا۔سنن ابی داودالعتق باب فی بیع المدبرۃحدیث:997)
(7)غلام کی قیمت آٹھ سو رہم ادا گئی۔(صیحح البخاری الاحکام باب بیع الامام علی الناس اموالھم وضیاعھم حدیث:7186)