Book - حدیث 251

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ الِانْتِفَاعِ بِالْعِلْمِ وَالْعَمَلِ بِهِ صحیح دون الحمد حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «اللَّهُمَّ انْفَعْنِي بِمَا عَلَّمْتَنِي، وَعَلِّمْنِي مَا يَنْفَعُنِي، وَزِدْنِي عِلْمًا، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ»

ترجمہ Book - حدیث 251

کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت باب: علم سے فائدہ اٹھانا اور اس پر عمل کرنا سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: اللہ کے رسول ﷺ فرمایا کرتے تھے :﴿ اللَّهُمَّ انْفَعْنِى بِمَا عَلَّمْتَنِى وَعَلِّمْنِى مَا يَنْفَعُنِى وَزِدْنِى عِلْمًا وَالْحَمْدُ لِلَّهِ عَلَى كُلِّ حَالٍ ﴾ ’’ اے اللہ! تو مجھے جو علم نصیب فرمائے اس سے مجھے فائدہ پہنچا اور مجھے وہ علم دے جو مجھے فائدہ دے اور میرے علم میں اضافہ فرما۔ اور ہر حال میں اللہ کی تعریف ہے۔‘‘
تشریح : (1) ہمارے فاضل محقق نے اس روایت کو سندا ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ اس حدیث کے بعض حصے کے شواہد مستدرک حاکم میں ہیں لیکن ان کی صحت و ضعف کی طرف اشارہ نہیں کیا، جبکہ شیخ البانی رحمة اللہ علیہ نے اس روایت کو مذکرہ لفظ (والحمدلله علي كل حال) کے علاوہ باقی روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔ تفصیل کے لیےدیکھیے: (المشكاة‘ التحقيق الثاني للالباني‘ حديث:3493) (2) اس میں علم نافع کے حصول کی درخواست کے ساتھ ساتھ یہ دعا بھی ہے کہ جو علم پہلے حاصل ہو چکا ہے، اللہ اسے بھی نفع بخش بنا دے۔ (1) ہمارے فاضل محقق نے اس روایت کو سندا ضعیف قرار دیا ہے اور مزید لکھا ہے کہ اس حدیث کے بعض حصے کے شواہد مستدرک حاکم میں ہیں لیکن ان کی صحت و ضعف کی طرف اشارہ نہیں کیا، جبکہ شیخ البانی رحمة اللہ علیہ نے اس روایت کو مذکرہ لفظ (والحمدلله علي كل حال) کے علاوہ باقی روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔ تفصیل کے لیےدیکھیے: (المشكاة‘ التحقيق الثاني للالباني‘ حديث:3493) (2) اس میں علم نافع کے حصول کی درخواست کے ساتھ ساتھ یہ دعا بھی ہے کہ جو علم پہلے حاصل ہو چکا ہے، اللہ اسے بھی نفع بخش بنا دے۔