كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ الْوَصَاةِ بِطَلَبَةِ الْعِلْمِ ضعیف حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْقَزِيُّ قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي هَارُونَ الْعَبْدِيِّ، قَالَ: كُنَّا إِذَا أَتَيْنَا أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، قَالَ: مَرْحَبًا بِوَصِيَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَنَا: «إِنَّ النَّاسَ لَكُمْ تَبَعٌ، وَإِنَّهُمْ سَيَأْتُونَكُمْ مِنْ أَقْطَارِ الْأَرْضِ يَتَفَقَّهُونَ فِي الدِّينِ، فَإِذَا جَاءُوكُمْ فَاسْتَوْصُوا بِهِمْ خَيْرًا»
کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت باب: طالبان علم کے حق میں وصیت ابو ہارون عبدی سے روایت ہے، اس نے فرمایا: ہم لوگ جب حضرت ابو سعید خدری ؓ کی خدمت میں حاضر ہوتے تو وہ فرماتے: انہیں خوش آمدید جن کے بارے میں اللہ کے رسول ﷺ نے وصیت کی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں فرمایا تھا:’’لوگ( دین میں ) تمہارے تابع ہیںِ وہ دنیا کے دوردراز علاقوں سے تمہارے پاس دین کی سمجھ حاصل کرنے کے لئے آئیں گے۔ میں وصیت کرتا ہوں کہ جب وہ تمہارے پاس آئیں تو ان سے بھلائی کرنا۔‘‘