Book - حدیث 246

كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ مَنْ كَرِهَ أَنْ يُوطَأَ عَقِبَاهُ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ نُبَيْحٍ الْعَنَزِيِّ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا مَشَى مَشَى أَصْحَابُهُ أَمَامَهُ وَتَرَكُوا ظَهْرَهُ لِلْمَلَائِكَةِ»

ترجمہ Book - حدیث 246

کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت باب: جس نے ساتھیوں کے پیچھے چلنا پسند نہ کیا سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا:’’ جب نبی ﷺ چلتے تو صحابہ کرام ؓم آپ سے آگے چلتے تھے اور آپ پیچھے فرشتوں کے لیے جگہ چھوڑ دیتے تھے۔
تشریح : (1) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جب کچھ لوگ بزرگ شخصیت کے آگے چلیں اور کچھ پیچھے چلیں تو یہ درست ہے، ممنوع صرف اس وقت ہے جب سب لوگ پیچھے چلیں۔ (2) بزرگ شخصیت کے آگے چلنا ادب کے منافی نہیں۔ (1) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جب کچھ لوگ بزرگ شخصیت کے آگے چلیں اور کچھ پیچھے چلیں تو یہ درست ہے، ممنوع صرف اس وقت ہے جب سب لوگ پیچھے چلیں۔ (2) بزرگ شخصیت کے آگے چلنا ادب کے منافی نہیں۔