Book - حدیث 2449

كِتَابُ الرُّهُونِ بَابُ الْمُزَارَعَةِ بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ حسن صحیح حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ طَارِقِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَقَالَ إِنَّمَا يَزْرَعُ ثَلَاثَةٌ رَجُلٌ لَهُ أَرْضٌ فَهُوَ يَزْرَعُهَا وَرَجُلٌ مُنِحَ أَرْضًا فَهُوَ يَزْرَعُ مَا مُنِحَ وَرَجُلٌ اسْتَكْرَى أَرْضًا بِذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ

ترجمہ Book - حدیث 2449

کتاب: رہن ( گروی رکھی ہوئی چیز) سے متعلق احکام ومسائل باب: پیدا وار کے تیسرے اور چوتھے حصے کے عوض کاشت کرنا حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا، اور ارشاد فرمایا: تین طرح کے افراد کاشت کر سکتے ہیں: ایک وہ آدمی جس کی زمین ہے، وہ اسے کاشت کر سکتا ہے، دوسرا وہ جسے کچھ زمین (تحفے کے طور پر) دی گئی، وہ اس زمین کو کاشت کر سکتا ہے جو اسے دی گئی، تیسرا وہ جو سونے یا چاندی کے عوض زمین کرائے پر لیتا ہے۔
تشریح : 1۔ محاقلہ اورمزابنہ کی تشریح کےلیےدیکھیےحدیث :2265کافائدہ نمبر:2۔ 2۔ جس طرح غریب آدمی کی مدد کےلیے نقد رقم دی جاسکتی ہے اسی طرح اسے زمین کاٹکڑا بھی دیاجاسکتا ہے تاکہ وہ کاشت کر کےرزق حلال حاصل کرے اوریہ اس کےلیے آمدنی کامستقل ذریعہ بن جائے۔ 3۔ زمین بٹائی پرلینا یادینا جائزہے اس میں رقم اورمدت کاتعین وضاحت سےہوجانا چاہیے تاکہ بعد میں اختلاف نہ ہو۔ 4۔ سونے چاندی سےمراد نقد رقم ہے کیونکہ اس دورمیں سونے کاسکہ (دینار)اورچاندی کاسکہ(درہم) رائج تھے۔ 1۔ محاقلہ اورمزابنہ کی تشریح کےلیےدیکھیےحدیث :2265کافائدہ نمبر:2۔ 2۔ جس طرح غریب آدمی کی مدد کےلیے نقد رقم دی جاسکتی ہے اسی طرح اسے زمین کاٹکڑا بھی دیاجاسکتا ہے تاکہ وہ کاشت کر کےرزق حلال حاصل کرے اوریہ اس کےلیے آمدنی کامستقل ذریعہ بن جائے۔ 3۔ زمین بٹائی پرلینا یادینا جائزہے اس میں رقم اورمدت کاتعین وضاحت سےہوجانا چاہیے تاکہ بعد میں اختلاف نہ ہو۔ 4۔ سونے چاندی سےمراد نقد رقم ہے کیونکہ اس دورمیں سونے کاسکہ (دینار)اورچاندی کاسکہ(درہم) رائج تھے۔