كِتَابُ الرُّهُونِ بَابُ الرَّهْنُ مَرْكُوبٌ وَمَحْلُوبٌ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ زَكَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظَّهْرُ يُرْكَبُ إِذَا كَانَ مَرْهُونًا وَلَبَنُ الدَّرِّ يُشْرَبُ إِذَا كَانَ مَرْهُونًا وَعَلَى الَّذِي يَرْكَبُ وَيَشْرَبُ نَفَقَتُهُ
کتاب: رہن ( گروی رکھی ہوئی چیز) سے متعلق احکام ومسائل
باب: رہن کے جانور پر سواری کرنا اور اس کا دودھ پینا
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سواری کا جانورو جب رہن رکھا جائے تو اس پر سواری کی جائے گی، اور دودھ دینے والا جانور (گائے، بھینس، بکری وغیرہ) جب رہن رکھا جائے تو اس کا دودھ پیا جائے گا۔ اور جانور کا خرچ اس شخص کے ذمے ہو گا جو سواری کرتا اور دودھ پیتا ہے۔
تشریح :
1۔ رہن رکھے ہوئے جانور کی دیکھ بھال کرنی پڑتی ہے اوراسے چار ہ کھلانا پڑٹاہے اورنہ وہ مرسکتاہے یا سخت بیماریاکمزور ہوسکتاہے اس طرح جانور پرظلم بھی ہوگا اورراہن یامرتہن کوکوئی فائدہ بھی نہیں ہوگا اس لیے جانور کی دیکھ بھال کرنے والے کواس کی محنت کے عوض اس سے فائدہ اٹھانے کاحق دیاگیاہے۔
2۔ اگرگاڑی (کار وغیرہ) رہن رکھی جائے تو اس پرسفر کیاجاسکتاہے تاہم اس کے پٹرول کاخرچ اورمرمت وغیرہ کےاخراجات قرض خواہ(قرض وہندہ) کےذمے ہوں گے جواس سے فائدہ اٹھارہاہے۔
1۔ رہن رکھے ہوئے جانور کی دیکھ بھال کرنی پڑتی ہے اوراسے چار ہ کھلانا پڑٹاہے اورنہ وہ مرسکتاہے یا سخت بیماریاکمزور ہوسکتاہے اس طرح جانور پرظلم بھی ہوگا اورراہن یامرتہن کوکوئی فائدہ بھی نہیں ہوگا اس لیے جانور کی دیکھ بھال کرنے والے کواس کی محنت کے عوض اس سے فائدہ اٹھانے کاحق دیاگیاہے۔
2۔ اگرگاڑی (کار وغیرہ) رہن رکھی جائے تو اس پرسفر کیاجاسکتاہے تاہم اس کے پٹرول کاخرچ اورمرمت وغیرہ کےاخراجات قرض خواہ(قرض وہندہ) کےذمے ہوں گے جواس سے فائدہ اٹھارہاہے۔