Book - حدیث 2420

كِتَابُ الصَّدَقَاتِ بَابُ إِنْظَارِ الْمُعْسِرِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ رِبْعِيَّ بْنَ حِرَاشٍ يُحَدِّثُ عَنْ حُذَيْفَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ رَجُلًا مَاتَ فَقِيلَ لَهُ مَا عَمِلْتَ فَإِمَّا ذَكَرَ أَوْ ذُكِّرَ قَالَ إِنِّي كُنْتُ أَتَجَوَّزُ فِي السِّكَّةِ وَالنَّقْدِ وَأُنْظِرُ الْمُعْسِرَ فَغَفَرَ اللَّهُ لَهُ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ أَنَا قَدْ سَمِعْتُ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ Book - حدیث 2420

کتاب: صدقہ وخیرات سے متعلق احکام ومسائل باب: تنگ دست مقروض کو مہلت دینا حضرت حذیفہ (بن یمان ؓ) سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ایک آدمی فوت ہو گیا۔ اسے کہا گیا: تو نے کون سا (نیک) عمل کیا ہے؟ اسے یاد آگیا، یا یاد دلایا گیا تو اس نے کہا: میں سکے اور نقدی میں چشم پوشی کرتا تھا اور تنگ دست کو (قرض کی ادائیگی میں) مہلت دے دیا کرتا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اسے معاف کر دیا۔ حضرت ابو مسعود ؓ نے فرمایا: میں نے بھی رسول اللہ ﷺ سے یہ حدیث سنی ہے۔
تشریح : 1۔ لین دین میں نرمی کرنا اللہ تعالی کی بہت پسند ہے ۔ 2۔ وفات کےبعد تین مشہور سوالوں (تیرارب کون ہے ؟تیرا نبی کون ہے ؟تیرا دین کیاہے؟)کےعلاوہ بھی بعض معاملات کےبارے میں پوچھا جاتاہے۔ 3۔ سکے میں چشم پوشی کامطلب یہ ہے کہ سکے کی معمولی خرابی کونظر انداز کردیتا تھا جب کہ عام لوگ اس کس وجہ سے سکہ قبول کرنے سے انکار کردیتے تھے جس طرح آج کل گھسا ہواسکہ یا پھٹا ہوا نوٹ قبول کرنے سے انکار کردیا جاتاہے۔ 4۔ اللہ کے ہاں حسن اخلاق کی بہت قدروقیمت ہے۔ 5۔مقروض کوقرض کی ادائیگی مزید مہلت دے دینا بہت بڑی نیکی ہے ۔ 6۔ بعض اوقات ایک نیکی انسان کو نظر میں معمولی ہوتی ہے لیکن وہ بخشش کاذریعہ بن جاتی ہے‘اس لیے چھوٹی چھوٹی نیکیوں کی طرف بھی پوری توجہ دینی چاہیے۔ 1۔ لین دین میں نرمی کرنا اللہ تعالی کی بہت پسند ہے ۔ 2۔ وفات کےبعد تین مشہور سوالوں (تیرارب کون ہے ؟تیرا نبی کون ہے ؟تیرا دین کیاہے؟)کےعلاوہ بھی بعض معاملات کےبارے میں پوچھا جاتاہے۔ 3۔ سکے میں چشم پوشی کامطلب یہ ہے کہ سکے کی معمولی خرابی کونظر انداز کردیتا تھا جب کہ عام لوگ اس کس وجہ سے سکہ قبول کرنے سے انکار کردیتے تھے جس طرح آج کل گھسا ہواسکہ یا پھٹا ہوا نوٹ قبول کرنے سے انکار کردیا جاتاہے۔ 4۔ اللہ کے ہاں حسن اخلاق کی بہت قدروقیمت ہے۔ 5۔مقروض کوقرض کی ادائیگی مزید مہلت دے دینا بہت بڑی نیکی ہے ۔ 6۔ بعض اوقات ایک نیکی انسان کو نظر میں معمولی ہوتی ہے لیکن وہ بخشش کاذریعہ بن جاتی ہے‘اس لیے چھوٹی چھوٹی نیکیوں کی طرف بھی پوری توجہ دینی چاہیے۔