كِتَابُ الصَّدَقَاتِ بَابُ إِنْظَارِ الْمُعْسِرِ صحیح حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِي الْيَسَرِ صَاحِبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُظِلَّهُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ فَلْيُنْظِرْ مُعْسِرًا أَوْ لِيَضَعْ لَهُ
کتاب: صدقہ وخیرات سے متعلق احکام ومسائل
باب: تنگ دست مقروض کو مہلت دینا
نبی ﷺ کے صحابی حضرت ابویسر (کعب بن عمرو سلمی ؓ) سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص پسند کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے اپنے سائے میں جگہ دے تو اسے چاہیے کہ تنگ دست کو مہلت دے یا اس کا قرض معاف کر دے۔
تشریح :
1۔ قیامت کےدن بعض لوگوں کوعرش کےسائے میں جگہ ملےگی ۔ اللہ کےسائے سےاس کےعرش کاسایہ مرادہے۔
2۔عرش کےسائےمیں جگہ ملنا بہت بڑے شرف کی بات ہے کیونکہ اس وقت اورکسی چیز کا سایہ نہیں ہوگا‘جب کہ سورج کی دھوپ انتہائی تیز ہوگی جس کی وجہ سے لوگ اپںے اپنے گناہوں کےمطابق پسینے میں غرق ہوں گے۔
3۔ ایک حدیث میں بعض دوسرےاعمال بھی بیان ہوئے ہیں جن کا ثواب عرش کا سایہ ہے۔ ارشاد نبوی ہے:’’سات آدمیوں کواللہ تعالی اپںے سائے میں جگہ دے گا جس دن اس کے سائے کےسوا کوئی سایہ نہیں ہوگا:انصاف کرنے والا حکمران وہ جوان جورب کی عبادت میں بڑا ہوا‘وہ شخص جس کا دل مسجدوں میں اٹکارہتاہے‘وہ مرد جوصرف اللہ کےلیے محبت رکھتے ہیں‘ اسی حالت میں باہم ملتے اوراسی حالت میں ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہیں وہ مرد جس سے کسی خوبصورت اورصاحب منصب عورت نے(گناہ کا) مطالبہ کیاتواس نےکہہ دیا کہ اللہ سے ڈرتاہوں‘ وہ مرد جس نے چھپا کر صدقہ دیا حتی کہ اس کےبائیں ہاتھ کومعلوم نہ ہوا کہ دائیں ہاتھ نےکیادیا‘اوروہ شخص جس نے انتہائی میں اللہ کویاد کیاتواس کی آنکھیں سےآنسو بہ پڑے ۔‘‘(صیح البخاری الاذان باب من جلس فی المسجد ینتظر الصلاۃ وفضل المساجد‘حدیث:660‘وصحیح مسلم الزکاۃ باب فضل اخفاء الصدقۃ‘حدیث :1031)
4۔ قرض معاف کردینا بہت ثواب کاکام ہے‘اگر یہ ممکن نہ ہوتو مہلت دیناتوآسان ہے۔
1۔ قیامت کےدن بعض لوگوں کوعرش کےسائے میں جگہ ملےگی ۔ اللہ کےسائے سےاس کےعرش کاسایہ مرادہے۔
2۔عرش کےسائےمیں جگہ ملنا بہت بڑے شرف کی بات ہے کیونکہ اس وقت اورکسی چیز کا سایہ نہیں ہوگا‘جب کہ سورج کی دھوپ انتہائی تیز ہوگی جس کی وجہ سے لوگ اپںے اپنے گناہوں کےمطابق پسینے میں غرق ہوں گے۔
3۔ ایک حدیث میں بعض دوسرےاعمال بھی بیان ہوئے ہیں جن کا ثواب عرش کا سایہ ہے۔ ارشاد نبوی ہے:’’سات آدمیوں کواللہ تعالی اپںے سائے میں جگہ دے گا جس دن اس کے سائے کےسوا کوئی سایہ نہیں ہوگا:انصاف کرنے والا حکمران وہ جوان جورب کی عبادت میں بڑا ہوا‘وہ شخص جس کا دل مسجدوں میں اٹکارہتاہے‘وہ مرد جوصرف اللہ کےلیے محبت رکھتے ہیں‘ اسی حالت میں باہم ملتے اوراسی حالت میں ایک دوسرے سے الگ ہوتے ہیں وہ مرد جس سے کسی خوبصورت اورصاحب منصب عورت نے(گناہ کا) مطالبہ کیاتواس نےکہہ دیا کہ اللہ سے ڈرتاہوں‘ وہ مرد جس نے چھپا کر صدقہ دیا حتی کہ اس کےبائیں ہاتھ کومعلوم نہ ہوا کہ دائیں ہاتھ نےکیادیا‘اوروہ شخص جس نے انتہائی میں اللہ کویاد کیاتواس کی آنکھیں سےآنسو بہ پڑے ۔‘‘(صیح البخاری الاذان باب من جلس فی المسجد ینتظر الصلاۃ وفضل المساجد‘حدیث:660‘وصحیح مسلم الزکاۃ باب فضل اخفاء الصدقۃ‘حدیث :1031)
4۔ قرض معاف کردینا بہت ثواب کاکام ہے‘اگر یہ ممکن نہ ہوتو مہلت دیناتوآسان ہے۔