كِتَابُ الصَّدَقَاتِ بَابُ مَنْ تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ فَوَجَدَهَا تُبَاعُ هَلْ يَشْتَرِيهَا صحیح حَدَّثَنَا تَمِيمُ بْنُ الْمُنْتَصِرِ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ شَرِيكٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ يَعْنِي عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عُمَرَ أَنَّهُ تَصَدَّقَ بِفَرَسٍ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَبْصَرَ صَاحِبَهَا يَبِيعُهَا بِكَسْرٍ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ لَا تَبْتَعْ صَدَقَتَكَ
کتاب: صدقہ وخیرات سے متعلق احکام ومسائل
باب: صدقہ کی ہوئی چیز بک رہی ہو تو کیا صدقہ دینے والا اسے خرید سکتا ہے ؟
حضرت عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے زمانہ مبارک میں ایک گھوڑا صدقہ کیا۔ پھر (بعد میں) انہوں نے دیکھا کہ اس کا مالک (جسے وہ گھوڑا صدقہ کے طور پر دیا گیا تھا) اسے کم قیمت پر بیچ رہا ہے۔ حضرت عمر ؓ نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اس کے متعلق مسئلہ دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: اپنا صدقہ مت خریدو۔
تشریح :
1۔ خریدنا اگرچہ واپس لینا نہین ہے لیکن اس سے ظاہری طور پرمشابہت رکھتاہے اس لیے اس بھی منع کردیا گیاتاکہ یہ صدقہ واپس لینےکا ایک حیلہ نہ بن جائے ۔
2۔ صدقہ کی ہوئی چیز واپس خریدنے کی خواہش سےمعلوم ہوتاہے کہ ابھی دل اس میں انکا ہواہے ۔ یہ مناسب نہیں بلکہ اللہ کی راہ میں جو کچھ دےدیا ،دےدیا ،اب دوبارہ حصول کی خواہش کیوں کی جائے ۔
3۔ صدقہ کی ہوئی چیز جب سستی مل رہی ہوتو جتنی رقم کم خرچ کی کم خرچ کی گوبا اتنی رقم صدقہ دے کر اپنی چیز واپس لےلی اس لیے یہ جائز نہیں ۔
1۔ خریدنا اگرچہ واپس لینا نہین ہے لیکن اس سے ظاہری طور پرمشابہت رکھتاہے اس لیے اس بھی منع کردیا گیاتاکہ یہ صدقہ واپس لینےکا ایک حیلہ نہ بن جائے ۔
2۔ صدقہ کی ہوئی چیز واپس خریدنے کی خواہش سےمعلوم ہوتاہے کہ ابھی دل اس میں انکا ہواہے ۔ یہ مناسب نہیں بلکہ اللہ کی راہ میں جو کچھ دےدیا ،دےدیا ،اب دوبارہ حصول کی خواہش کیوں کی جائے ۔
3۔ صدقہ کی ہوئی چیز جب سستی مل رہی ہوتو جتنی رقم کم خرچ کی کم خرچ کی گوبا اتنی رقم صدقہ دے کر اپنی چیز واپس لےلی اس لیے یہ جائز نہیں ۔