كِتَابُ الْهِبَاتِ بَابُ الرَّجُلِ يَنْحَلُ وَلَدَهُ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ انْطَلَقَ بِهِ أَبُوهُ يَحْمِلُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اشْهَدْ أَنِّي قَدْ نَحَلْتُ النُّعْمَانَ مِنْ مَالِي كَذَا وَكَذَا قَالَ فَكُلَّ بَنِيكَ نَحَلْتَ مِثْلَ الَّذِي نَحَلْتَ النُّعْمَانَ قَالَ لَا قَالَ فَأَشْهِدْ عَلَى هَذَا غَيْرِي قَالَ أَلَيْسَ يَسُرُّكَ أَنْ يَكُونُوا لَكَ فِي الْبِرِّ سَوَاءً قَالَ بَلَى قَالَ فَلَا إِذًا
کتاب: ہبہ سے متعلق احکام ومسائل باب: آدمی کا اپنی اولاد کو کچھ ہبہ کرنا حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے روایت ہے کہ ان کے والد (حضرت بشیر بن سعد ؓ) انہیں اٹھائے ہوئے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: گواہ رہیں کہ میں نے نعمان کو اپنے مال میں سے فلاں فلاں چیز ہبہ کر دی ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: کیا تم نے اپنے سارے بیٹوں کو ویسی چیز دی ہے جیسی نعمان کو دی ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: تو اس (ہبہ) پر میرے سوا کسی اور کو گواہ بنا لو۔ پھر فرمایا: کیا تمہیں یہ بات پسند نہیں کہ وہ سب تم سے برابر حسن سلوک کریں؟ بشیر ؓ نے کہا: جی ہاں (پسند ہے۔) نبی ﷺ نےفرمایا: تب (اس طرح) نہیں (کرنا چاہیے)۔