كِتَابُ الْأَحْكَامِ بَابُ الْقَضَاءِ بِالْقُرْعَةِ صحیح حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَجُلًا كَانَ لَهُ سِتَّةُ مَمْلُوكِينَ لَيْسَ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُمْ فَأَعْتَقَهُمْ عِنْدَ مَوْتِهِ فَجَزَّأَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْتَقَ اثْنَيْنِ وَأَرَقَّ أَرْبَعَةً
کتاب: فیصلہ کرنے سے متعلق احکام و مسائل
باب: قرعہ اندازی کے ذریعے سے فیصلہ کرنا
حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی کے چھ غلام تھے۔ اس کا ان کے علاوہ اور کوئی مال نہیں تھا۔ اس نے وفات کے وقت ان سب کو آزاد کر دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کے (تین) حصے کیے، پھر دو غلاموں کو آزاد کر دیا اور چار غلاموں کو رہنے دیا۔
تشریح :
1۔ غلام آزاد کرنا بہت بڑی نیکی ہے ۔ وفات کے قریب مناسب وصیت کرنا اچھی بات ہے ۔
2۔ وفات کے قریب اپنے پورے مال کو صدقہ کر دینا جائز نہیں زیادہ سے زیادہ کل ترکے کے تیسرے حصے تک صدقہ کیا جا سکتا ہے اس سے بھی کم رکھا جائے تو بہتر ہے ۔ دیکھیے : (سنن ابن ماجہ حدیث :2708)
3۔ صحابی نے تمام غلاموں کو آزاد کر دیا جب کہ انہیں دو غلام کرنے کا حق تھا ۔ اب ہر غلام یہ حق رکھتا تھا کہ اسے ان دوغلاموں میں شمار کیا جائے جوآزاد کیے جا سکتے ہیں ۔ نبی ﷺ کے فیصلے سے معلوم ہوا کہ جب ایک سے زیادہ دعویدار ایک چیز پر برابر حق رکھتے ہوں تو فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے سے کیا جا سکتا ہے ۔
4۔ اسلام میں غلامی جائز ہے بشرطیکہ اس طریقے سے غلام بنایا گیا ہو جوشرعی طور پر جائز ہے ورنہ کسی آزاد شخص کو اغوا کرکے غلام بنالینا بہت بڑا گناہ ہے خواہ وہ مرد ہو یا عورت بچہ ہو یا بڑا ۔ دیکھیے : (سنن ابن ماجہ حدیث :2442)
1۔ غلام آزاد کرنا بہت بڑی نیکی ہے ۔ وفات کے قریب مناسب وصیت کرنا اچھی بات ہے ۔
2۔ وفات کے قریب اپنے پورے مال کو صدقہ کر دینا جائز نہیں زیادہ سے زیادہ کل ترکے کے تیسرے حصے تک صدقہ کیا جا سکتا ہے اس سے بھی کم رکھا جائے تو بہتر ہے ۔ دیکھیے : (سنن ابن ماجہ حدیث :2708)
3۔ صحابی نے تمام غلاموں کو آزاد کر دیا جب کہ انہیں دو غلام کرنے کا حق تھا ۔ اب ہر غلام یہ حق رکھتا تھا کہ اسے ان دوغلاموں میں شمار کیا جائے جوآزاد کیے جا سکتے ہیں ۔ نبی ﷺ کے فیصلے سے معلوم ہوا کہ جب ایک سے زیادہ دعویدار ایک چیز پر برابر حق رکھتے ہوں تو فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے سے کیا جا سکتا ہے ۔
4۔ اسلام میں غلامی جائز ہے بشرطیکہ اس طریقے سے غلام بنایا گیا ہو جوشرعی طور پر جائز ہے ورنہ کسی آزاد شخص کو اغوا کرکے غلام بنالینا بہت بڑا گناہ ہے خواہ وہ مرد ہو یا عورت بچہ ہو یا بڑا ۔ دیکھیے : (سنن ابن ماجہ حدیث :2442)